اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان نے مارکو جانسن کی شاندار باؤلنگ کی بدولت سپر سپورٹ پارک میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 148 رنز کا ہدف دیا۔
جانسن نے جارحانہ انداز کے ساتھ باولنگ چارج سنبھالا، جس سے ان کی سائیڈ کو ممکنہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے میں مدد ملی۔
مسلسل بارش کے باعث صبح کا سیشن ضائع ہونے کے بعد پاکستان نے بابر اعظم اور سعود شکیل کے ساتھ کریز پر اپنی اننگز کا دوبارہ آغاز کیا۔
اس جوڑی نے چوتھی وکٹ کے لیے 79 رنز کا اہم اسٹینڈ جوڑا، جس سے استحکام کی امید پیدا ہوئی۔
بابر نے 85 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی، جس نے جانسن کی نظم و ضبط والی باؤلنگ کے سامنے آوٹ ہونے سے پہلے پاکستان کی اننگز کو آگے بڑھایا۔
جانسن کے تیز اسپیل نے محمد رضوان (3) اور آغا سلمان (1) کو یکے بعد دیگرے آؤٹ کیا۔
افراتفری کے درمیان سعود شکیل ثابت قدم رہے، انہوں نے 91 گیندوں پر ناقابل شکست 66 رنز بنائے۔
ان کے ساتھ عامر جمال مختصر طور پر شامل ہوئے جنہوں نے ڈین پیٹرسن کے تیز باؤنسر کا شکار ہونے سے قبل 18 رنز بنائے پاکستان 49.5 اوور میں 208/7 کے مجموعی اسکورپر مشکلات کا شکار تھا۔
چائے کے بعد کے سیشن میں، کاگیسو ربادا نے مزید دباؤ ڈالتے ہوئے نسیم شاہ کو ڈک پرآوٹ کر دیا.
سعود شکیل اور خرم شہزاد کو قابل دفاع ٹوٹل بچانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، لیکن شکیل کی مزاحمت جانسن کے سلو فل ٹاس سے ٹوٹ گئی وہ ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے.
پاکستان کی اننگز کوربن بوش کے محمد عباس کے آؤٹ ہونے پر سمیٹ دی گئی، ٹیم 59.4 اوور میں 237 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی، جنوبی افریقہ کو 148 رنز کا ہدف ملا۔
جنوبی افریقہ کے لیے مارکو جانسن شاندار باولر تھے، جنہوں نے 6/42 کے متاثر کن اعداد و شمارحاصل کیے.
ربادا نے 2، جبکہ پیٹرسن اور ڈیبیو کرنے والے کوربن بوش نے ایک وکٹ حاصل کی۔
جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز میں، پاکستان کے 211 رنز کے جواب میں میزبان ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 73.4 اوورز میں 301 رنز بنائے۔
اوپنر ایڈن مارکرم نے 144 گیندوں پر 89 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔
پاکستان کی جانب سے باؤلنگ کی کوشش کی قیادت خرم شہزاد اور نسیم شاہ نے کی جنہوں نے 3 وکٹ حاصل کیں۔