ایڈن گارڈن سٹیڈیم میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈ کپ کے اکتیسویں میچ میں آج پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں آمنے سْمنے ہوئیں۔ میچ سے پہلے ٹاس کےلیے سکہ ہوا میں اچھالا گیا جو کہ بنگالی کپتان شکیب الحسن کے حق میں زمین پر واپس آیا ٹاس جیتے کے بعد بنگال کپتان نے پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا.
مگر یہ فیصلہ اُس وقت بھاری معلوم ہوا جب اننگز کے پہلے ہی اوور میں تنزید حسن بنا کوئی رنز اسکور کیے شاہین شاہ کی جادوئی بالنگ کا شکار ہوکر ایل بی ڈبلیو ہوگۓ. تنزید حسن کے جانے کے بعد وکٹیں گرنے کا سلسلہ چھٹے اوور تک جاری رہا اور چھٹے اوور میں 23 رنز کے اسکور پر بنگلہ دیش اپنے تین بلے باز گنوا بیٹھا ۔
ایسے میں لیتُن داس نے یک طرفہ طور پر ٹیم کے اسکور کو سمبھالتے کی کوشش کی مگر اسکور کو 100 تک پہنچانے کے بعد وہ بھی ہمت ہار گۓ اور بیسویں اوورمیں افتخار احمد کی گیند پر سلمان علی آغا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ پوکر پویلین واپس لوٹ گۓ اس طرح کھیل کے پچیس اوور مکمل ہونے پر بنگلہ دیشی ٹیم چار وکٹوں کے نقصان پر 109 رنز ہی بنا پائی محمود اللہ اور شکیب الحسن نے مزاحمت کرتے ہوۓ 66 اور 43 رنز کی اننگز کھیل کر اسکور بورڈ پر ایک مستحکم ٹوٹل بنانے کی کوشش کی اس بیچ وکٹیں گرنے کا سلسلہ بددستور جاری رہا اور انتالیسویں اوور کے آخر تک سات کھلاڑیوں کے نقصان پر 185 رنز بنا لیے تھے۔
پہلے اوور سے جو وکٹیں گرنے کا سلسلہ شروع ہوا تھا وہ پنتالیسویں اوور میں آکر تب اختتام پزیر ہوا جب مستفیز الرحمان محمد وسیم جونیئر کی گیند پر آؤٹ پوگۓ اور یوں پوری بنگال ٹیم پنتالیسویں اوور میں 204 رنز کے اسکور پر آل آؤٹ ہوگئ . پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور محمد وسیم جونیئر 3 ، 3، اور 2 وکٹیں لے کر نمایاں رہے.