گزشتہ روز حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کو بیروت میں سپردِ خاک کیا گیا۔ ان کے جنازے میں ایرانی وزیر خارجہ، ایرانی پارلیمانی اسپیکر سمیت لبنان اور دیگر ممالک سے لاکھوں افراد شریک ہوئے، جو نصراللہ اور حزب اللہ کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔ جنازہ حزب اللہ کے زیرِ کنٹرول علاقے میں واقع کیمیلی چمون اسپورٹس سٹی اسٹیڈیم میں ہوا جہاں 55,000 افراد کی گنجائش ہے لیکن جنازے میں شرکت کرنے والے افراد کی تعداد اس سے کہیں زیادہ تھیی۔ لبنانی سکیورٹی ذرائع کے مطابق جنازے میں شریک افراد کی تعداد تقریباً دس لاکھ تھی ۔
حسن نصر اللہ، جو اسرائیل کے ساتھ کئی دہائیوں سے جاری تنازعے میں حزب اللہ کی قیادت کر رہے تھے، گزشتہ برس 27ستمبر کو اسرائیلی فضائی حملے میں جاں بحق ہوئے۔ ان کی وفات کو حزب اللہ کے لیے ایک بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔ تاہم، تنظیم کے نئے رہنما نعیم قاسم نے اپنے خطاب میں کہا کہ حزب اللہ کمزور نہیں ہوئی بلکہ اب بھی طاقتور ہے۔ انہوں نے کہا کہ گروپ اب بھی مضبوط ہے اور اسرائیل کے خلاف اپنا دفاع جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ لبنانی حکومت کے ذریعے اسرائیل کو ان علاقوں سے مکمل انخلاء پر مجبور کرے گی، جہاں وہ اب بھی قابض ہیں۔
جنازے کے دوران اسرائیلی جنگی طیارے لبنان کے جنوب اور مشرق میں حملے کرتے رہے۔ انہوں نے بیروت کے اوپر بھی دو بار نچلی پروازیں کیں، جس پر جنازے میں شریک لوگوں نے اسرائیل مخالف نعرے لگائے۔

Photo-Reuters
اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر کہا
جو بھی اسرائیل کو تباہ کرنے کی دھمکی دے گا، اس کا یہی انجام ہوگا۔ تم جنازے نکالنے میں ماہر ہو، اور ہم فتح حاصل کرنے میں۔
اسرائیلی فوج نے ایک ویڈیو بھی جاری کی، جس میں نصراللہ کی ہلاکت کے مناظر دکھائے گئے۔ اس ویڈیو میں ایک فوجی طیارے سے لی گئی بلیک اینڈ وائٹ فوٹیج شامل تھی، جس میں لبنان میں کئی عمارتوں پر حملے اور دھماکے ہوتے دیکھے جا سکتے ہیں۔