جیسن گلیسپی پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم میں ’مستقل مزاجی‘ لانے کے لیے پرعزم
اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اتوار کو اپنی پہلی ذمہ داری کے لیے کراچی پہنچے اور گرین شرٹس کے اہم مسائل پر بات کرتے ہوئے پریس کانفرنس کی۔
سابق آسٹریلوی فاسٹ باولر کو اپریل میں ریڈ بال کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا اور وہ اگست میں بنگلہ دیش کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز سے چارج سنبھالیں گے۔
اپنی پہلی پریس کانفرنس میں انہوں نے پاکستان کی سینئر ٹیم کے ساتھ کام کرنے پر جوش کا اظہار کیا، ساتھ ہی اس بات کی تصدیق بھی کی کہ وہ پاکستان شاہینز کے ساتھ ڈارون کا دورہ کریں گے۔
گلیسپی نے کہا کہ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرجوش ہوں اور شاہینز کے ساتھ آسٹریلیا کا سفر بھی کروں گا۔
سابق آسٹریلوی کھلاڑی نے گرین شرٹس کے ٹیلنٹ کو سراہا تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ سب سے بڑی پریشانی ٹیم کا عدم تسلسل ہے جو ان کے دورہ آسٹریلیا پر بھی واضح تھا جہاں انہیں 3-0 سے شکست ہوئی تھی۔
آسٹریلیا کے آخری دورے کے دوران، پاکستان نے سیریز 3-0 سے ہاری تھی لیکن انہوں نے اچھا کھیلا سیریز میں ایسے لمحات تھے جب وہ مخالفین پر بھی حاوی تھے۔
‘پاکستان کرکٹ ٹیم بہت باصلاحیت ہے لیکن پرفارمنس میں تسلسل کا فقدان سب سے بڑا مسئلہ ہے ہم دیکھیں گے کہ ہم پرفارمنس میں تسلسل کیسے لا سکتے ہیں’۔
انہوں نے جدید کرکٹ میں فٹنس کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ فٹنس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا بین الاقوامی کرکٹ میں آپ کو فٹ رہنا پڑتا ہے فٹنس کے لئے کوئی بہانہ نہیں ہے.
فٹنس کے ساتھ جیسن گلیسپی نے پاکستان کی فیلڈنگ پرفارمنس سے متعلق خدشات کو بھی اجاگر کیا اور اس میں بہتری لانے کے عزم کا اظہار کیا۔
ایک عام رائے ہے کہ پاکستان کی فیلڈنگ ان کا کمزور نقطہ ہے لہذا یہ میری ترجیح ہوگی میرے نزدیک، مقصد یہ دیکھنا ہے کہ ہم معیاری فریقوں کے خلاف کیسے کھیلتے ہیں۔
ہیڈ کوچ نے ٹیسٹ کپتان شان مسعود اور وائٹ بال کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کے ساتھ اپنی گفتگو کے بارے میں بھی کھل کر بات کی۔
گلیسپی نے کہا کہ میں نے شان مسعود سے ایک سے دو بار بات کی ہے مجھے امید ہے کہ ہم مثبت کرکٹ کھیلیں گے اور میں گیری کرسٹن سے رابطے میں ہوں۔