اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث ہونے کی تردید کردی۔
بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی سازش کے امریکی الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔ ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران کسی بھی سابق یا موجودہ امریکی عہدیدار کو قتل کرنے کی سازش کے الزامات کو مسترد کرتا ہے۔
امریکا نے ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی مبینہ منصوبہ بندی کے الزام میں ایک افغان شہری کو گرفتار کیا ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ اس کا تعلق ایرانی پاسداران انقلاب سے ہے۔
امریکا نے الزام لگایا کہ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی منصوبہ بندی میں ایران ملوث ہے اور ملزم فرہاد شاکری کو پاسداران انقلاب نے یہ کام سونپا تھا جو کافی عرصہ تہران میں بھی مقیم رہ چکا ہے۔
تاہم ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اس واقعے سے مکمل لا تعلقی کا اظہار کرتے ہوئے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک مکروہ سازش ہے، جس کا مقصد امریکہ کے ساتھ تعلقات کو مزید پیچیدہ کرنا ہے اور اس کے پیچھے اسرائیلی لابی کا ہاتھ ہے۔
خیال رہے کہ ٹرمپ پر اس سے پہلے بھی دو بار قاتلانہ حملے کی کوشش ہوچکی ہے جس میں سے ایک بار پنسلوینیا میں انتخابی ریلی کے دوران ان پر حملہ ہوا تھا جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے اور گولی ان کے کان کو چھوتی ہوئی گزر گئی تھی۔