توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ پر فرد جرم عائد
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) توشہ خانہ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کی، عمران خان اور بشریٰ بی بی اپنے وکلا کے ہمراہ کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
عدالت نے ملزمان کو کمرہ عدالت میں چارج شیٹ پڑھ کر سنائی، چارج شیٹ سننے کے بعد ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کو اسلام آباد کی ایک ٹرائل کورٹ نے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں کرپشن کا مجرم قرار دیتے ہوئے 3 سال قید کی سزا سنائی تھی، فیصلہ آنے کے فوراً بعد انہیں پنجاب پولیس نے لاہور میں واقع زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا تھا۔
عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2018 سے 2022 کے دوران اپنی وزارت عظمیٰ کے دور میں بیرون ممالک سے ملنے والے قیمتی تحائف کم قیمت پر حاصل کیے اور پھر ان تحائف کو 6 لاکھ 35 ہزار ڈالر میں فروخت کیا۔
عمران خان کو ملنے والے تحائف میں سعودی عرب سے ملنے والی قیمتی گھڑی بھی شامل ہے جس پر خانہ کعبہ کا ماڈل بنا ہوا ہے اور اس کی عالمی مارکیٹ میں قیمت اندازے کے مطابق 60 سے 65 کروڑ روپے ہے۔
توشہ خانہ کیس پس منظر
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 21 اکتوبر 2022 کو کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے آئین کے آرٹیکل 63 (1) کے تحت توشہ خانہ کے تحائف اور اثاثوں کے حوالے سے غلط بیانی کی۔
5 اگست 2023 کو اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو تین سال قید کی سزا کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 21 دسمبر کو جاری اپنے فیصلے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کی درخواست مسترد کردی تھی اور ان کی نااہلی برقرار رکھی تھی۔