
European Union's Kaja Kallas says Europe must spend more on defence
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالس نے یورپی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ خطے کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کریں۔ کالس، جو جولائی 2024 تک ایسٹونیا کی وزیر اعظم رہ چکی ہیں، کا کہنا ہے کہ اگر یورپی ممالک اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ نہیں کرتے، تو ان کے تعلیم، صحت اور فلاح و بہبود پر خرچ ہونے والے وسائل غیر محفوظ رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ تنقید درست ہے کہ یورپی ممالک دفاع پر بہت کم خرچ کر رہے ہیں۔ یورپ میں دفاعی بجٹ اوسطاً 1.9 فیصد ہے، جبکہ روس اپنی معیشت کا 9 فیصد دفاع پر خرچ کر رہا ہے، جو یورپی اخراجات سے کہیں زیادہ ہے۔
کاجا کالس نے واضح کیا کہ روس کے بڑھتے ہوئے دفاعی اخراجات اور یوکرین جنگ کے پیش نظر یورپی یونین کو اپنی سلامتی کے لیے مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ، ورنہ اسے مستقبل میں سنگین خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے لیے روس پر دباؤ ڈالنا ضروری ہے اور اس مقصد کے لیے انہوں نے اگلے ماہ نئے پابندیوں کے منصوبے کا عندیہ دیا۔ کالس نے کہا کہ یورپی ممالک کو نہ صرف اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنا ہوگا بلکہ روس کی معاشی طاقت کو کمزور کرنے کے لیے بھی مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا، کیونکہ صدر ولادیمیر پوٹن ہی اس جنگ کے ذمہ دار ہیں اور ان پر دباؤ ڈالنا اس تنازع کو ختم کرنے کا واحد راستہ ہے۔
کالس نے نیٹو ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے دفاعی اخراجات کو اپنی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے 3 فیصد تک لے جائیں۔ دوسری جانب نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے بھی کہا ہے کہ رکن ممالک کو “جنگی ذہنیت” اپنانا ہوگی اور جی ڈی پی کا 2 فیصد سے زیادہ دفاع پر خرچ کرنا ہوگا۔ – امریکی صدر ٹرمپ نے نیٹو ممالک پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنے دفاعی بجٹ کو جی ڈی پی کے 4 سے 5 فیصد تک بڑھائیں۔
جب کالس سے پوچھا گیا کہ کیا یوکرین جنگ جیت سکتا ہے؟ تو انہوں نے کہا، “بالکل، مجھے اس میں کوئی شک نہیں”۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر روس کو اس جارحیت میں کامیاب ہونے دیا گیا، تو دنیا کے دوسرے خطوں میں بھی اسی طرح کے حملے دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔ کالس نے مزید کہا کہ، “دنیا کے تمام جارح ممالک ہماری طرف دیکھ رہے ہیں کہ ہم روس کے خلاف کیا ردعمل دیتے ہیں،”۔