جرمنی، اٹلی اور ڈینمارک یورپین ٹی 20 کرکٹ، کوالیفیکیشن ٹورنامنٹ کی میزبانی کرینگے

0
59
Italy Germany and Denmark as the European hosts in T20 cricket.
Italy Germany and Denmark as the European hosts.

نئے علاقوں میں کرکٹ کی ترقی اور توسیع کی واضح علامت میں، جرمنی اور اٹلی ICC مینز T20 ورلڈ کپ کوالیفکیشن میں پہلی بار میزبان کے طور پر نمایاں ہونگے۔ دونوں ممالک نے حالیہ مینز T20 ورلڈ کپ یورپ فائنل میں متاثر کن پرفارم کیا، اور گھر کی سرزمین پر آئی سی سی ٹورنامنٹ میں حصہ لے کر مقامی شائقین اور کھلاڑیوں کے ساتھ تعلق کو گہرا کرنے کے موقع سے لطف اندوز ہو ے.

ڈوئچر کرکٹ بورڈ کے صدر سیورین ویس نے کہا: “ہم جولائی میں کریفیلڈ اور گیلسن کرچن میں اپنے پہلے بین الاقوامی ٹورنامنٹ کی میزبانی کے منتظر ہیں، جو جرمنی میں اس کھیل کو نئی مقبولیت دلائے گا۔ جرمنی میں جرمن اولمپک اسپورٹس کنفیڈریشن (DOSB) کی جانب سے 2028 کے اولمپکس میں کرکٹ کی شمولیت کے ساتھ ساتھ جرمن کرکٹ ایسوسی ایشن کو اس کے 100ویں رکن کے طور پر قبول کرنے کے حالیہ تاریخی فیصلے سے جرمنی میں اس کھیل کی شرکت اور بیداری میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔ 2024 میں اس ایونٹ کی میزبانی ہمارے لیے یورپ اور دنیا کو دکھانے کا بہترین موقع ہو گا کہ جرمن کرکٹ کیا پیش کر رہی ہے۔

فابیو مارابینی، اٹالین کرکٹ بورڈکے صدر نے کہا: “یہ انتہائی خوشی ککی بات ہے کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ 2024 ICC مینز T20 ورلڈ کپ یورپ کے سب ریجنل کوالیفائر کی میزبانی کے لیے ہماری بولی کامیاب رہی ہے۔ یہ ایونٹ اٹلی کے دو بہترین گراؤنڈز روم اور اپریلیا میں منعقد ہوگا۔ کرکٹ اٹلی اس بات کو یقینی بنائے گا کہ یہ ٹورنامنٹ تمام شریک ممالک کے لیے کھیلوں کا ایک عظیم ایونٹ ہو۔ ہم اگلے موسم گرما میں اٹلی میں اپنے یورپی پڑوسیوں سے کھلاڑیوں، کوچز اور ٹیم کے عملے کی میزبانی کے منتظر ہیں۔”

اینڈی رائٹ، آئی سی سی کے ریجنل ڈویلپمنٹ مینیجر – یورپ نے کہا: “ہمیں آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 کے یورپ کوالیفائرز کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ یہ ایک بار پھر یورپ میں کرکٹ کا ہمارا سب سے بڑا موسم گرما ہو گا۔ 30 سے زیادہ ممالک جون اور اگست 2024 کے درمیانکوالیفیکیشن کے لیے ٹورنامنٹ میں داخل ہو رہے ہیں۔ ہم پہلی بار جرمنی اور اٹلی میں ان ایونٹس کی میزبانی کرنے پر بھی پرجوش ہیں اور DCB اور FCrI (کرکٹ اٹلی) کی آج تک کی تمام محنت کے لیے شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ اور ہمیں مردوں کی بین الاقوامی کرکٹ کو بیلی وِک میں واپس لاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔”