آسٹریلین ٹیم نے ایک رن کے عوض 8 وکٹیں گنوادیں
اردو انٹرنیشنل ( اسپورٹس ڈیسک) آسٹریلیا کے ون ڈے کپ میں ویسٹرن آسٹریلیا نے تسمانیہ کے خلاف ایک غیر معمولی تباہی کا سامنا کیا، جہاں انہوں نے اپنی آخری آٹھ وکٹیں صرف ایک رن پر کھو دیں۔
تین مرتبہ کے دفاعی چیمپیئنز نے 52-2 کا سکور حاصل کر لیا تھا، لیکن پرتھ کی باؤنس اور سبز پچ پر یکے بعد دیگرے وکٹیں گرنے کے بعد صرف 53 رنز پر پوری ٹیم ڈھیر ہو گئی۔
کیمرون بینکرافٹ، جوش انگلیس اور ایشٹن آگر جیسے اسٹار کے باوجود بیٹرز ناکامی کی تصویر نظر آئے، ویسٹرن آسٹریلیا کی ٹیم نے محض 1 رن کے اضافے پر 8 وکٹیں گنوائیں، جس نے دیکھنے والوں کو حیران کردیا۔
یہ ایک رن بھی وائیڈ بال سے آیا، جبکہ بیٹنگ آرڈر کے نمبرز پانچ سے دس تک تمام کھلاڑی صفر پر آؤٹ ہوئے۔
تسمانیہ کے باولر بیو ویبسٹر نے 17 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں اور تیز گیند باز بلی اسٹین لیک نے 12 رنز دے کر 3 وکٹیں لیں۔
تسمانیہ نے 8.3 اوورز میں ہدف حاصل کرتے ہوئے سات وکٹوں سے فتح حاصل کی۔
یہ شکست اس لیے بھی حیران کن تھی کیونکہ ویسٹرن آسٹریلیا کی پوری ٹیم بین الاقوامی کھلاڑیوں پر مشتمل تھی۔
یہ ٹورنامنٹ کی تاریخ کا دوسرا سب سے کم اسکور تھا، جو صرف جنوبی آسٹریلیا کے 2003 میں تسمانیہ کے خلاف بنائے گئے 51 رنز سے زیادہ تھا۔
اس کے علاوہ، یہ آسٹریلین ڈومیسٹک 50 اوور کرکٹ کی تاریخ میں بدترین آٹھ وکٹوں کا نقصان بھی ہے، جو اس سے پہلے 2002-03 میں وکٹوریا کے 8-24 کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔