اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی پروفیشنل فٹبالرز یونین نے سعودی عرب کو 2034 فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی دینے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے انسانی حقوق کے سنگین خدشات جڑے ہیں۔ یونین کے سربراہ، بیو بوش نے کہا کہ فیفا کو اس فیصلے کے لیے جوابدہ ٹھہرانا ضروری ہے۔
فیفا نے بدھ کے روز سعودی عرب کو ورلڈ کپ کی باضابطہ طور پرمیزبانی واحد بولی کے ساتھ دی۔ پروفیشنل فٹبالرز آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو، بیو بوش نے کہا:
سعودی عرب اور فیفا کو اس ایونٹ سے متاثر ہونے والے ہر فرد کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے بوش نے مزید کہا کہ فیفا کے انسانی حقوق کے وعدوں پر عملدرآمد کی کمی اور حکمرانی کی ناکامیوں کی وجہ سے یہ یقین دہانی ممکن نہیں کہ ٹورنامنٹ کے دوران نقصان کو روکا جا سکے گا۔
دوسری جانب سعودی عرب انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کو مسترد کرتا ہے اس کا مؤقف ہے کہ وہ اپنے قوانین کے تحت قومی سلامتی کے تحفظ کو یقینی بناتا ہے۔
تاہم فیفا اور سعودی حکومت کے مواصلاتی دفتر نے فوری طور پر اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
سعودی عرب کو 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی دینا بین الاقوامی فٹبال برادری کے لیے ایک متنازع فیصلہ بن گیا ہے۔ انسانی حقوق کے خدشات اور فیفا کی شفافیت پر سوالات اس ایونٹ کے لیے چیلنجز پیدا کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ فیفا کے فیصلے پر مختلف تنظیموں نے تنقید کی ہے، جن میں مزدور حقوق کے گروپ، تجارتی یونینز اور ایل جی بی ٹی کارکن شامل ہیں۔ یہ لوگ سعودی عرب کے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر تحفظات کا شکار ہیں۔
سعودی عرب نے فیفا کے اعلان کے فوراً بعد ، 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے بولی کی تصدیق کر دی تھی۔ ایشیائی فٹ بال کنفیڈریشن نے سعودی عرب کی حمایت کی ہے۔
یاد رہے، آسٹریلیا نے پہلے قطر کے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر بھی تنقید کی تھی اور 2023 کے خواتین ورلڈ کپ کی سعودی اسپانسرشپ پر اعتراض ظاہر کیا تھا۔