رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کے پاکستان میں قیام میں ایک سال کی توسیع
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومتِ پاکستان نے تقریباً ساڑھے چودہ لاکھ ایسے افغان پناہ گزینوں کو مزید ایک سال تک ملک میں رہنے کی اجازت دے دی، جن کے پاس رجسٹریشن کارڈ موجود ہے۔ حکومت کا تاہم کہنا ہے کہ بغیر دستاویزات والے تارکین وطن کی بے دخلی جاری رہے گی۔
حکومت پاکستان نے گزشتہ سال ایسے تمام تارکین وطن کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا جن کے پاس رہائشی دستاویزات نہیں ہیں، بصورت دیگر انہیں گرفتار کرنے کی وارننگ دی گئی تھی۔ اس حکم کے بعد سے چھ لاکھ سے زائد افغان شہری پاکستان چھوڑ کر جا چکے ہے۔ اسلام آباد کے اس فیصلے کے نتیجے میں افغانستان کے حکمران طالبان کے ساتھ پاکستان کے رشتوں میں تلخی پیدا ہوگئی تھی۔
بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈ رکھنے والے 14 لاکھ 50 ہزار مہاجرین کے کارڈز کی مدت میں 30 جون 2025 تک توسیع کرنے کی منظوری دی گئی۔
یہ منظوری ایسے وقت میں دی گئی ہے جب منگل کو اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرانڈی نے پاکستان کے تین روزہ دورے کے آخری مرحلے میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تھی۔
واضح رہے کہ پاکستان نے غیر قانونی تارکینِ وطن کو گزشتہ برس یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی تھی۔ مہلت ختم ہونے کے بعد غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا تھا جن میں اکثریت افغان مہاجرین کی تھی۔