بھارت:اسدالدین اویسی نے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ کا حلف لیتے ہوئے “جئے فلسطین” کا نعرہ لگا دیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے منگل کو 18ویں لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے حلف لیتے وقت ’’جئے فلسطین‘‘ کا نعرہ لگایا۔
اسد الدین اویسی جنہوں نے پانچویں بار لوک سبھا کے رکن کے طور پر حلف لیا، بعد میں ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ اخلاص کے ساتھ ہندوستان کے پسماندہ لوگوں کے مسائل کو اٹھاتے رہیں گے۔
اسدالدین اویسی جیسے ہی حلف لینے گئے، بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ نے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانا شروع کردیا۔ نعروں سے بے نیاز، اویسی نے اردو میں حلف لیا اور اسے ’’جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین‘‘ کہہ کر ختم کیا۔
2019 میں حلف لیتے ہوئے، اویسی نے “جئے بھیم، اللہ اکبر اور جئے ہند” کے الفاظ کے ساتھ اپنے حلف کا اختتام کیا۔
اویسی نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں حیدرآباد حلقہ سے بی جے پی امیدوار مادھوی لتھا کو 3.3 لاکھ ووٹوں سے شکست دی۔
ان کے نعرے پر تنازعہ شروع ہونے کے بعد، اویسی نے کہا کہ آئین میں ایسی کوئی شق نہیں ہے جو انہیں ‘جئے فلسطین’ کہنے سے روکتی ہو۔
مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے کہا کہ اویسی کا دیا گیا ‘جئے فلسطین’ نعرہ “بالکل غلط” اور آئین کے خلاف ہے۔
ایک طرف وہ آئین کے نام پر حلف لے رہے ہیں اور دوسری طرف آئین کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں، اویسی کا اصلی چہرہ سامنے آ گیا ہے، وہ آئے روز ملک اور آئین کے خلاف سوالات اٹھاتے ہیں، “ریڈی نے کہا۔
اویسی کے نعرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ ہم کسی ملک کی حمایت یا مخالفت نہیں کرتے لیکن ایوان میں کسی ملک کا نام لینا درست نہیں ہے۔
پچھلے سال جب اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ چھڑی تو اویسی نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ انسانیت کا بھی مسئلہ ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو بھی ’’شیطان‘‘ قرار دیا۔
فلسطینی تنظیم حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ جون میں آٹھویں مہینے میں داخل ہوئی جس میں تقریباً 40,000 افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو گئے۔