ضرورت پڑنے پرگیری کرسٹن کی سربراہی میں ٹیم مینجمنٹ نائب کپتان مقرر کرنے کی ذمہ دار ہوگی، رپورٹ
اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق دی نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور ان کے ساتھ موجود ٹیم انتظامیہ کو ضرورت پڑنے پر نائب کپتانی کا فیصلہ کرنے کے تمام اختیارات حاصل ہوں گے۔
پی سی بی کے 7 میں سے 6 سلیکٹرز نے یورپی ٹور اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے نائب کپتان کے نام کے خلاف ووٹ دیا، اس لیے کسی کو بھی اس عہدے کی پیشکش نہیں کی گئی جیسا کہ سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔
دی نیوز نے ان افواہوں کی حقیقت جاننے کے لیے متعدد ذرائع سے بات کی ہے کہ ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کی روانگی سے قبل شاہین آفریدی کو نائب کپتانی کی پیشکش کی گئی تھی۔
حقیقت یہ ہے کہ 6 سلیکٹرز نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے نائب کپتان کے نام کے خلاف ووٹ دیا.
محمد رضوان، شاداب خان اور شاہین شاہ نائب کپتانی کے لیے ممکنہ امیدوار تھے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ یہ ایک بہتر آپشن تھا کہ ورلڈ کپ کے لیے کسی کو پوزیشن کی پیشکش نہ کی جائے۔”
پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی جو عارضی طور پر موجود تھی اس کے پاس کپتانی میں تقرری یا تبدیلی کرنے کا مینڈیٹ نہیں تھا جو اس نے بابر اعظم کی جگہ شاہین کو لے کر کیا۔
کپتانی کے ساتھ بدلاؤ کے اس ایک غلط فیصلے نے معاملے کو پیچیدہ بنا دیا اور بہت سارے دعویداروں کو سامنے لایا جس نے مختلف عہدوں کے لئے غیر ضروری دوڑ شروع کردی اسی وجہ سے سلیکٹرز کی ایک اچھی اکثریت نے ورلڈ کپ کے دوران بابر اعظم کا نائب مقرر کرنے کے خلاف ووٹ دیا۔
یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر کبھی ضرورت پڑی تو گیری کی سربراہی میں ٹیم مینجمنٹ نائب کپتان مقرر کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔
باخبر ذرائع نے دی نیوز کو یہ بھی بتایا کہ ایک بار جب شاہین آفریدی کو نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز سے قبل کپتانی سے ہٹا دیا گیا تو ان سے غیر سرکاری طور پر ایک سلیکٹر نے نائب کپتانی سنبھالنے کے بارے میں مشورہ کیا۔