اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے عظیم جیمز اینڈرسن نے کہا ہے کہ یہ ایسے لمحات ہیں جب وہ ٹیسٹ کرکٹ سے اپنی آنے والی ریٹائرمنٹ پر سوال اٹھاتے ہیں حالانکہ وہ اپنے فیصلے سے “90 فیصد” خوش ہیں۔
فارمیٹ کی تاریخ کے سب سے کامیاب فاسٹ باؤلر، 700 وکٹیں لے کر اینڈرسن نے اس ماہ کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ جولائی میں لارڈز میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلا ٹیسٹ انگلینڈ کی ڈیوٹی سے الوداع ہوگا۔
اینڈرسن، جو اگلے ماہ 42 سال کے ہو جائیں گےانہوں نے بدھ کو کہا کہ وہ ایک ایسی عمر میں پہنچ چکے ہیں جہاں زیادہ تر تیز گیند باز ریٹائر ہونے کے بعد کھیلنے کے بارے میں سوچ رہے تھے۔
اینڈرسن نے اپنے بی بی سی ٹیلنڈرز پوڈ کاسٹ کو بتایا کہ میرے دماغ میں چل رہا ہوتا ہے کہ میں 10 سال تک کھیل سکتا ہوں ظاہر ہے مجھے احساس ہے کہ یہ حقیقت پسندانہ نہیں ہے۔
کچھ دن میں جاگتا ہوں اور یہ خواہش کرتا ہوں کہ میں ریٹائر نہ ہوں لیکن پھر میں 90 فیصد وقت میں اس سے خوش ہو جاتا ہوں۔
کھیل میں بہت سے لوگوں کو 40 سال سے زیادہ عمر میں کھیل سے ریٹائر ہونے کا موقع نہیں ملتا ہے مجھے خوشی ہے کہ میں نے اسے یہاں تک پہنچایا ہے۔
صرف اسپنر شین وارن اور متھیا مرلی دھرن نے جیمز اینڈرسن سے زیادہ ٹیسٹ وکٹیں حاصل کی ہیں۔
انگلینڈ کے سپیئر ہیڈ کو اپنے آخری میچ میں آسٹریلیا کے آنجہانی ہیرو وارن کی تعداد کو پیچھے چھوڑنے کے لیے مزید9 وکٹوں کی ضرورت ہے، مرلی دھرن 800 ٹیسٹ وکٹوں کے ساتھ آگے ہیں۔