اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ویب ڈیسک تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ٹینس کی امیدیں ختم ہوتی جا رہی ہیں کیونکہ کھلاڑی غیر ملکی اسکالرشپ کو زیادہ اہمیت دے رہے ہیں۔
کراچی کلب میں جاری (کے سی) جنکو سولر نیشنل جونیئرز اور سینئرز ٹینس چیمپئن شپ اپنے اختتام کے قریب ہے، لیکن اس کھیل کا مستقبل اچھا نہیں لگتا۔ پاکستان میں ٹینس کو خاص اہمیت نہیں دی جاتی اور کھلاڑیوں کو انعامات اور پہچان بھی کم ملتی ہے۔
اس کے باوجود، بہت سے کھلاڑی سخت محنت کر رہے ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ انہیں کیا چیز حوصلہ دیتی ہے؟ کچھ کھلاڑیوں نے بتایا کہ انہیں غیر ملکی اسکالرشپ کی امید ہے۔
پاکستان ٹینس فیڈریشن کے نائب صدر محمد خالد رحمانی نے کہا کہ یہ صحیح ہے کہ کھلاڑی ٹینس کھیلتے ہیں تاکہ اسکالرشپ حاصل کر سکیں۔ جب وہ باہر جاتے ہیں تو ان کی توجہ تبدیل ہو جاتی ہے، نہ کہ ان کا حوصلہ۔
بہت سے کوچز کے مطابق، یہ کھیل صرف امیر لوگوں کا ہے۔ پاکستان میں غریب کھلاڑیوں کے لیے اپنے پیسوں پر ٹینس کھیلنا مشکل ہے۔ کھلاڑیوں کا اصل مقصد جونیئر لیول پر پہنچ کر اسکالرشپ حاصل کرنا ہے تاکہ وہ ملک چھوڑ سکیں۔
کوچز نے بتایا کہ کچھ کھلاڑی حوصلہ ہار چکے ہیں اور روزانہ کی مشق نہیں کرتے۔ جاری چیمپئن شپ میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ غیر ملکی اسکالرشپ حاصل کرنا ان کا حتمی مقصد ہے کیونکہ بیرون ملک کیریئر کے مواقع موجود ہیں۔