اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک)، تفصیلات کے مطابق،بھارتی اولمپک ریسلنگ اسٹار وینیش پھوگٹ کو پیرس گیمز سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد اب وہ اپنی حلقے کی نمائندگی اور خواتین کے خلاف جنسی ہراسانی کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں، جس کے لیے وہ اس ہفتے کے روز ریاستی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔
پھوگٹ نے ریسلنگ سے تب ریٹائرمنٹ لے لی جب وہ اولمپکس میں خواتین کی 50 کلوگرام فری اسٹائل فائنل سے پہلے وزن میں ناکامی کے باعث نااہل قرار دی گئیں۔
اب وہ اپنے آبائی ریاست ہریانہ میں مرکزی حزبِ اختلاف کانگریس پارٹی کے لیے مہم چلاتی ہیں، پھوگٹ اور دیگر ریسلرز، جن میں اولمپک کانسی میڈلسٹ ساکشی ملک بھی شامل ہیں نے مل کر پچھلے سال ایک سیاستدان کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزام میں احتجاج کی شروعات کی تھی۔ کئی ماہ تک چلنے والے احتجاج کا چہرہ پھوگٹ تھیں، جس نے بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے اس وقت کے صدر، بھوشن شرن سنگھ کے خلاف فوجداری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
انہی کوششوں سے اس سال دہلی کی ایک عدالت نے سنگھ، جو وزیر اعظم نریندر مودی کی پارٹی کے سابق قانون ساز بھی ہیں، پر جنسی ہراسانی اور مجرمانہ دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا۔ لیکن انہوں نے کسی بھی غلط کام سے انکار کیا ہے۔
پھوگٹ ہریانہ کے جولانا، حلقے میں ایک مشہور شخصیت ہیں اور ان کے خاندان پر مبنی بالی وڈ کی مشہور فلم “دنگل” بھی تخلیق کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اولمپکس سے نااہل ہونے کے بعد وہ کتنا خالی محسوس کر رہی تھیں، لیکن کہا کہ ان کی کمیونٹی کی حمایت نے انہیں سیاست میں ایک نیا مقصد دے دیا ہے۔