فرانس کیلئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ممنوع نہیں, فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون
اردو انٹرنیشنل( مانیٹرنگ ڈیسک) تفصیلات کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے فلسطین کو بطورِ ریاست تسلیم کرنے کا اشارہ دے دیا ہے.
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رویٹرز کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے جمعے کے دن اپنے ایک بیان میں کہا کہ فرانس کیلئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے.
پیرس میں اردن کے شاہ عبداللہ ثانی کے ساتھ ملاقات میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ خطے میں ہمارے شراکت دار, خاص طور پر اردن اس پر کام کر رہا اور ہم بھی ان کے ساتھ مل کر اس پر کام کر رہے ہیں.
فرانس کے صدر کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل کی مخالفت کی وجہ سے دو ریاستی حل کی کوششیں رک جاتی ہے تو پیرس یکطرفہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یورپ اور سلامتی کونسل میں اس میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا فرانس کے لیے ممنوع نہیں ہے۔
واضح رہے کہ سال 2014 میں فرانسیسی قانون سازوں نے اپنی حکومت سے ووٹ دے کر مطالبہ کیا تھا کہ وہ فلسطین ریاست کو تسلیم کرے اور ایمانوئل میکرون کے بیان کے بعد ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کسی فرانسیسی رہنما نے فلسطین کے حوالے سے اس طرح کی تجویز پیش کی ہے.
تاہم دوسری جانب اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فلسطینی خودمختاری کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اردن کے مغرب میں مکمل اسرائیلی سیکیورٹی کنٹرول پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور یہ فلسطینی ریاست کے خلاف ہے۔