Wednesday, July 3, 2024
بین الاقوامیکانٹے دار مقابلے کے بعد جنوبی افریقہ پاکستان کوہرانے میں کامیاب، ایک...

کانٹے دار مقابلے کے بعد جنوبی افریقہ پاکستان کوہرانے میں کامیاب، ایک وکٹ سے جیت

پاکستان نے پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تھامگر جنوبی افریقہ کے باؤلنگ اٹیک خاص طور پر مارکو جانسن نے تہس نہس کر دیا جنہوں نے پہلے 7 اوورز میں امام الحق اور پھر عبداللہ شفیق کی وکٹیں حاصل کیں اور اپنے 9 اوورز کے سپیل میں 43 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم 65 بولز میں 50 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے جنہیں تبریز شمسی کی بال پر کوئنٹن ڈی کاک نے کیچ کیا۔ یاد رہے کہ تبریزی نے 10 اوورز کے اسپیل میں 60 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان نے 46.4 اوورز میں مجموعی طور پر 270 رنز بنائے۔جس میں جنوبی افریقی باؤلرز کے 19 اضافی رنز بھی شامل تھے۔

270 رنز کے مجموعی اسکور کے جواب میں جنوبی افریقہ کی بیٹنگ اس وقت لرزنے لگی جب کوئنٹن ڈی کاک 3.3 اوور میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے اور 67 کے مجموعی اسکور پر ٹیما باوما 9.5 اوور میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ وکٹیں گرتی رہیں کیونکہ پاکستانی باؤلرز نے جنوبی افریقہ کی بیٹنگ لائن پر جارحانہ حملہ کیا اور وکٹیں حاصل کرتے رہے جس سے لاکھوں پاکستانیوں کی امیدیں زندہ رہیں۔

شاہین شاہ آفریدی ایک بار پھر اسکواڈ کے سب سے زیادہ کفایتی بولر ثابت ہوئے جنہوں نے اپنے 10 اوورز کے اسپیل میں 45 رنز دے کر 3 وکٹیں لیں۔ ان کے ساتھ حارث رؤف، محمد قاسم اور اسامہ میر نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔ جنوبی افریقہ کے بلے باز ایڈن مارکرم پاکستانی شائقین اور ان کی امیدوں کے درمیان حتمی حقیقت بنے رہے جنہوں نے 91 رنز کا شاندار اسٹروک کھیلا اور اسامہ میر کی گیند پر بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، مارکرم 40ویں اوور تک پچ پر موجود رہے جب جنوبی افریقہ مجموعی طور پر 250 رنز کے ساتھ کھیل رہا تھا۔

جیرالڈ کوٹزی اور لونگی نگیڈی کی وکٹیں گرنے سے پاکستانی شائقین کی امیدیں بلند رہیں لیکن آخری وکٹ کے لیے کیشو مہاراج اور تبریز شمسی کے درمیان محتاط شراکت نے پاکستان کو کھیل سے باہر کر دیا اور جنوبی افریقیوں کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ورلڈ کپ 2023 کے بھارت میں منعقدہ اس لیگ میچ میں فاتح قرار دے دیا۔ جنوبی افریقہ نے یہ میچ 16 گیندیں باقی رہ کر 1 وکٹ سے جیت لیا۔

فتح کے ساتھ ہی جنوبی افریقی ٹیم نے گروپ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرلی جبکہ پاکستان کی ٹورنامنٹ کھیلنے کی تمام امیدیں ختم ہوگئیں۔ پاکستان کے لیے ٹورنامنٹ میں باقی رہنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ وہ اپنے آنے والے میچوں میں غیر معمولی طور پر کھیلے اور دوسری ٹیموں کے میچوں میں ہونے والی غلطیوں سے خوش قسمتی حاصل کرے.

دیگر خبریں

Trending