اردو انٹرنیشنل(اسپورٹس ڈیسک)تفصیلات کے مطابق سابق آسٹریلوی آل راؤنڈر شین واٹسن کے پاکستان کی قومی ٹیم کی کوچنگ کی ذمہ داری کا امکان کم ہے۔
ایک مقامی اخبار کے مطابق، واٹسن، جو اس وقت پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سیزن9 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کوچنگ کر رہے ہیں انہوں نے بھاری تنخواہ پیکج کا مطالبہ کیا ہے اور اس بات کے زیادہ امکانات ہیں کہ پی سی بی انہیں قائل نہیں کر پائے گا۔
شین واٹسن، نے کوچنگ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لیے بھاری رقم کا مطالبہ کیا ہے، جو پاکستانی روپے میں لاکھوں بنتی ہےواٹسن کے طرز عمل سے پتہ چلتا ہے کہ شاید وہ اس کردار کو سنبھالنے میں دلچسپی نہیں رکھتے کیونکہ وہ طویل عرصے تک اپنے خاندان سے دور نہیں رہنا چاہتے پی سی بی محدود اختیارات کی وجہ سے واٹسن، کو کردار ادا کرنے پر اصرار کر رہا ہے لیکن اس بات کا امکان نہیں ہے کہ واٹسن کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دی جائے۔
مائیک ہیسن، اور ڈیرن سیمی، پاکستان کی قومی مردوں کی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کے کردار کے دعویداروں میں شامل ہیں۔
ہیسن اور سیمی اس وقت بالترتیب اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے ہیڈ کوچ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ “مائیک ہیسن کے ساتھ بھی بات چیت ہوئی ہے، لیکن انہوں نے ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں دیا ہے اور غور کرنے کے لیے وقت مانگا ہے۔”
محسن نقوی کی قیادت میں پی سی بی کرکٹ ٹیم کے لیے مضبوط کوچنگ اسٹاف مقرر کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے تاہم، معروف کوچز کا تقرر ایک لمبا کام ہوگا کیونکہ ان میں سے اکثر پوری دنیا کی لیگز کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے وقت پر خالی جگہ کو پُر کرنے کے لیے پی سی بی غیر ملکی کنسلٹنٹس کے ساتھ مقامی کوچز کی تقرری کے امکان پر بھی غور کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز اپریل کے دوسرے ہفتے میں کھیلے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ مکی آرتھر، گرانٹ بریڈ برن، اور اینڈریو پوٹک، جنہیں نومبر 2023 میں اپنے محکموں میں تبدیلی کے بعد لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) منتقل کیا گیا تھا، نے رواں سال جنوری میں ے اپنے عہدے چھوڑ دیے تھے۔