اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) روس اور یوکرین کے درمیان لڑائی کا سلسلہ جاری ہے، روسی فوجی یوکرین کے مزید رقبے پر اپنا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جب کہ یوکرین کو مغربی اتحادیوں کی جانب سے فوجی سپورٹ حاصل ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ ان اتحادیوں میں امریکا سرفہرست ہے۔
تازہ ترین صورت حال میں یوکرین کے دار الحکومت کیف کی فوجی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فضائی دفاع کے یونٹ آج بدھ کی صبح کیف شہر پر روسی فضائی حملے روکنے میں مصروف ہے۔ اس دوران میں کئی زور دار دھماکے سنے گئے۔
ادھر روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی نظام نے گذشتہ شب یوکرین کے 44 ڈرون طیارے تباہ کر دیے۔ وزارت نے ان ڈرون طیاروں کے حملوں میں ممکنہ نقصان کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی نے منگل کے روز خبردار کیا کہ اگر امریکا نے امداد کا سلسلہ منقطع کیا تو ہم شکست سے دوچار ہو جائیں گے … اگر ایسا ہوا تو یقینا ہم لڑائی جاری رکھیں گے مگر یہ فتح کے لیے کافی نہیں ہو گا۔ زیلنسکی نے یہ بات امریکی چینل فوکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔
امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی سپورٹ کے لیے اربوں ڈالر خرچ کرنے پر تنقید کی تھی۔ ٹرمپ اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ وہ “24 گھنٹے کے اندر” یہ تنازع حل کر دیں گے۔
واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان اس جنگ کا آغاز فروری 2022 میں ہوا تھا۔