مظاہرین نے امریکہ میں بنگلہ دیش کے قونصل خانے سے شیخ مجیب الرحمان کی تصویر ہٹا دی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پیر کو بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے مستعفی ہونے کے بعد امریکہ میں مظاہرین نے نیویارک میں بنگلہ دیش کے قونصل خانے پر دھاوا بول دیا۔
انڈیا ٹوڈے کی خبر کے مطابق، واقعے کی ایک ویڈیو جو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہے، مظاہرین کے ایک ہجوم کو عمارت میں گھستے ہوئے اور بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی تصویریں اتارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
بنگلہ دیش میں مظاہرین نے شیخ مجیب الرحمان کا مجسمہ بھی گرا دیا۔
جنوبی ایشیائی ملک بنگلہ دیش ملازمتوں کے کوٹے کے احتجاج پر کئی ہفتوں سے بدامنی کا شکار ہے، جس میں حال ہی میں اضافہ ہوا، مظاہرین کی جانب سےمرحوم شیخ مجیب الرحمان کی 76 سالہ بیٹی کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا جنہوں نے ملک پر 15 سال تک حکومت کی۔
بنگلہ دیشی فوج نے صورتحال کو سنبھالنے کے لیے قدم اٹھایا اور حسینہ کو استعفیٰ دینے اور ملک سے فرار ہونے کے لیے 45 منٹ کا وقت دیا اس سے پہلے کہ مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔
فی الحال، بنگلہ دیش ایک نئی حکومت کی تشکیل کا انتظار کر رہا ہے.
ان کے بیٹے سجیب واجد نے ان رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بھی بنگلہ دیش واپس جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
بنگلہ دیش میں طلباء کے احتجاجی رہنماؤں نے منگل کو آرمی چیف جنرل وقار الزمان سے ملاقات کی، اور نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو عبوری حکومت کی قیادت کرنے کا مطالبہ کیا، جنہوں نے عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر بننے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔