پاکستان کی شام میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی میزائل حملے کی مذمت
پاکستان نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اسرائیل کو ایسے عمل سے روکنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان متاثرین کے اہل خانہ، ایرانی عوام اور ایران کی حکومت کے ساتھ تعزیت میں برابر کے شریک ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ حملہ شام کی خودمختاری کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔
اس میں اس امر پر بھی زور دیا گیا کہ 1961 کے سفارتی تعلقات کے ویانا کنونشن کے تحت سفارت کاروں یا سفارتی سہولیات کے خلاف حملے بھی غیر قانونی ہیں۔
ترجمان کے مطابق پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتا ہے کہ اسرائیل کو خطے میں اس کی مہم جوئی اور اس کے پڑوسیوں پر حملہ کرنے اور غیر ملکی سفارتی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے غیر قانونی اقدامات سے روکے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے شام میں ایرانی قونصل خانے پر میزائل حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 5 افراد شہید ہوگئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی خبر کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں اسرائیل نے ایران کے قونصل خانہ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اس کی عمارت مہندم ہوگئی۔
شامی اور ایرانی میڈیا نے قونصل خانے پر حملے کی تصدیق کی تھی۔
لبنانی سیکیورٹی ذرائع نے رائٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرنے والوں میں محمد رضا زاہدی بھی شامل ہیں جو ایرانی پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی) کے ایک سینئر کمانڈر تھے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں متعدد ایرانی سفارت کار مارے گئے ہیں۔