اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل کے غیرمستقل رکن کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالنے پرخصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر پاکستان کے مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کے دفتر میں پاکستان کا پرچم لگا کر بطور غیر مستقل رکن پاکستان کی 2 سالہ مدت کا آغاز کردیا۔ اب پاکستان سلامتی کونسل کے 10 غیرمستقل اراکین میں شامل ہوگیا ہے۔
اس تقریب میں دیگر نئے غیر مستقل اراکین ڈنمارک، یونان، پاناما اور صومالیہ کے پرچم بھی لگائے گئے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کے غیرمستقل رکن کے طور پر دنیا کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں فعال اور تعمیری کردار ادا کرے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان کا آٹھویں بار سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر انتخاب ہوا ہے۔ گزشتہ سال جون کے مہینے میں پاکستان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 193 رکن ممالک میں سے 182 کے ووٹ حاصل کیے تھے۔
واضح رہے کہ پاکستان 8 ویں بار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوا۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے 5 مستقل ارکان ہیں جن کے پاس ویٹو پاور ہے، جب کہ 10 غیر مستقل ارکان میں سے ہر سال انتخابات کے ذریعے 5 اراکین منتخب کیے جاتے ہیں۔ پاکستان کا سلامتی کونسل کا رکن بننا کتنا اہم سنگ میل ہے اور بطور رکن سلامتی کونسل پاکستان کا ایجنڈا کیا ہو گا؟
بطور غیر مستقل رکن، پاکستان کی ترجیحات کیا ہوں گی؟
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 182 اراکین کی حمایت سے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہو گیا ہے۔
پاکستان حمایت کرنے والے تمام ممالک خصوصاً ایشیا پیسیفک گروپ کا شکر گزار ہے، جس نے پاکستان پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے، دفتر خارجہ ترجمان نے کہا کہ بطور رکن سلامتی کونسل، بین الاقوامی جاری تنازعات کا منصفانہ اور پر امن حل پاکستان کی ترجیح ہو گا، پاکستان یکطرفہ طور پر طاقت کے استعمال کی بھی مخالفت کرے گا۔
پاکستان دہشت گردی کی تمام صورتوں سے مقابلہ کرنے، اقوام متحدہ کے تحت بحالی امن کی حمایت، علاقائی اور بین الاقوامی تنازعات کے حل اور اقوام متحدہ میں جمہوری، شفاف اور احتساب کے عمل پر زور دے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ہم سلامتی کونسل کے دوسرے اراکین کے ساتھ مل کر بحالی امن، انسانی حقوق کے لیے بین الاقوامی توقیر اور عالمی خوشحالی کے لیے کام کریں گے۔