
اوورسیز پاکستانیوں نے نومبر میں 3.2 ارب ڈالر بھیجے
ایس بی پی کے مطابق خلیجی ممالک سے کم ترسیلات کے باعث ماہانہ بنیادوں پر 6.7 فیصد کمی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں نے نومبر میں 3.2 ارب ڈالر وطن بھیجے۔
اگرچہ ماہانہ ترسیلات میں کمی دیکھی گئی ہے، لیکن سالانہ بنیادوں پر آنے والی رقوم میں مضبوط اضافہ برقرار ہے، جو مستحکم ایکسچینج ریٹ کے باعث اعتماد کی علامت ہے۔
ایس بی پی نے بتایا کہ ماہانہ بنیادوں پر ترسیلات میں 6.7 فیصد کمی ہوئی، جس کی وجہ ماہرین نے خلیجی ممالک سے آنے والی کم رقوم کو قرار دیا ہے۔نومبر میں سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں نے 750 ملین ڈالر بھیجے، جو ماہانہ طور پر 10 فیصد کمی ظاہر کرتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات سے ترسیلات میں 4 فیصد کمی ہوئی جبکہ عمان سے آنے والی رقوم میں ماہانہ بنیادوں پر 22 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔
ملک وار ترسیلات کی تفصیل
خلیجی ریاستوں سے سست روی کے باوجود مجموعی ترسیلات نمایاں رہیں
متحدہ عرب امارات: 675 ملین ڈالر
برطانیہ: 480 ملین ڈالر
امریکہ: 280 ملین ڈالر
سعودی عرب: 750 ملین ڈالر
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ نومبر میں اہم لیبر مارکیٹس سے ترسیلات میں کمی ہوئی، لیکن سالانہ بنیادوں پر اوورآل بڑھتا ہوا رجحان برقرار ہے۔
سالانہ ترسیلات میں مضبوط اضافہ
گزشتہ سال نومبر کے مقابلے میں ترسیلات میں 9.4 فیصد اضافہ ہوا، جس کی وجہ مستحکم کرنسی اور باضابطہ بینکاری ذرائع کے بہتر استعمال کو قرار دیا جا رہا ہے۔
ایس بی پی کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں کے دوران مجموعی ترسیلات 16.14 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو سالانہ بنیادوں پر 9.3 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔
مستحکم ایکسچینج ریٹ
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ سالانہ بنیادوں پر مثبت رجحان کی بنیادی وجہ ایک زیادہ مستحکم ایکسچینج ریٹ ہے، جس نے اوورسیز پاکستانیوں کو سرکاری بینکنگ چینلز کے ذریعے رقم بھجوانے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ماہانہ اتار چڑھاؤ معمول کی بات ہے، لیکن ترسیلات کے مجموعی مستقبل کے حوالے سے منظرنامہ امید افزا ہے۔



