لبنان کے نیا غزہ بننے کی مخالفت کرتے ہیں: فرانسیسی صدر
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) فرانس کے صدر ایمانیول میکرون نے باور کرایا ہے کہ ان کا ملک اس بات کی مخالفت کرتا ہے کہ لبنان کو نیا غزہ بنا دیا جائے۔
یہ بات انھوں نے جمعرات کے روز مونٹریال میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔ ماکروں کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کو لبنان پر اپنے فضائی حملوں کو روکنا ہو گا اور حزب اللہ کو چاہیے کہ انتقام کی منطق سے جوابی کارروائی کا سلسلہ روک دے۔
فرانسیسی صدر نے کہا کہ “ہم اسرائیل سے 21 روزہ فائر بندی کی تجویز کے نفاذ کی ضمانت کے حوالے سے بات کریں گے”۔
ایمانیول میکرون کے مطابق بنیامین نیتن یاہو غلطی کریں گے اگر انھوں نے لبنان میں جنگ بندی مسترد کر دی۔
ادھر اسرائیلی وزیر اعظم کے معاون یہ کہہ چکے ہیں کہ حزب اللہ کے ساتھ کوئی فائر بندی نہیں ہو گی۔ امریکی نیوز ویب سائٹ axios کے مطابق نیویارک کی پروز کے دوران میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ “اسرائیل کا رخ اب جنگ بندی نہیں بلکہ حزب اللہ کے خلاف مزید فوجی کارروائی کی جانب ہے”۔
اس سے قبل فرانس اور امریکا نے بدھ کے روز اسرائیل اور حزب اللہ کے بیچ 21 روز کی فائر بندی کی تجویز پیش کی۔ اس کا مقصد صورت حال کو کنٹرول سے باہر جانے سے روکنا ہے۔ فائر بندی کی تجویز میں عرب اور یورپی ممالک بھی شامل ہیں۔
توقع ہے کہ فرانس کے وزیر خارجہ آئندہ دنوں میں لبنان روانہ ہوں گے۔ اس سے قبل پیرس نے متعلقہ فریقوں کے ساتھ معیارات کے تعین کے لیے کام کیا تھا تا کہ اس بحران کو سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر 1701 کے تحت حل کیا جا سکے۔ کہ قرار داد اقوام متحدہ نے 2006 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے بیچ 33 روز تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد منظور کی تھی۔ قرار داد کے ذریعے اقوام متحدہ کی امن فوج کے اختیارات کا دائرہ وسیع کیا گیا جس سے اسے لبنانی فوج کی مدد کی اجازت مل گئی تا کہ لبنان کے جنوب کو ہتھیاروں اور مسلح عناصر سے پاک رکھا جا سکے۔