آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات مثبت، کوئی بڑی رکاوٹ نہیں،وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات مثبت، کوئی بڑی رکاوٹ نہیں،وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جمعہ کے روز کہا کہ پاکستان کے حالیہ مذاکرات بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ’’مثبت‘‘ رہے ہیں، اور اب تک کوئی بڑی ’’رکاوٹ‘‘ نظر نہیں آ رہی۔
آئی ایم ایف کے مشن، جس کی قیادت ایوا پیٹرووا کر رہی تھیں، نے 24 ستمبر سے 8 اکتوبر تک کراچی اور اسلام آباد میں پاکستان کی معاشی ٹیم سے ملاقاتیں کیں تاکہ 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی (EFF) اور 1.1 ارب ڈالر کے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فسیلٹی (RSF) کے نفاذ کا جائزہ لیا جا سکے۔
ایک روز قبل آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ ’’اہم پیش رفت‘‘ ہوئی ہے اور عملے کی سطح پر معاہدے کو حتمی شکل دینے کے قریب ہیں جو کہ 37 ’’پروگرام پر عملدرآمد مضبوط ہے اور مجموعی طور پر حکام کے وعدوں کے مطابق ہے۔
اورنگزیب نے کہا کہ مذاکرات ’’آج رات اور ویک اینڈ میں آن لائن جاری رہیں گے‘‘ اور امید ظاہر کی کہ ’’اگلے ہفتے کے اوائل میں، جب اسٹیٹ بینک کے گورنر، سیکریٹری خزانہ اور میں واشنگٹن میں ہوں گے، تو ہم عملے کی سطح کے معاہدے پر پیش رفت کر سکیں گے۔‘‘
وزیر خزانہ نے سعودی کاروباری وفد کے دورے کو ’’بروقت‘‘ قرار دیتے ہوئے سراہا۔انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ مزید سرمایہ کاروں کو مدعو کرے اور ساتھ ہی موجودہ سرمایہ کاروں کے لیے اچھا کاروباری ماحول فراہم کرے۔
اورنگزیب نے وزیراعظم شہباز شریف کے اقتصادی وژن کی وضاحت کرتے ہوئے دو اہم ترجیحات بیان کیں ایک ٹیکس اصلاحات ہیں، انہوں نے کہا کہ اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ ’’فارمل سیکٹر کے کاروباری رہنماؤں پر اضافی بوجھ ہے کیونکہ معاشرے کے دیگر طبقے وہ کردار ادا نہیں کر رہے جو انہیں کرنا چاہیے۔
دوسری ہماری ڈیجیٹل جدوجہد ہے ایک کیش لیس معیشت کی طرف بڑھنا،انہوں نے کہا ہے کہ اور نشاندہی کی کہ دونوں چیزیں ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی معیشت کا 40 سے 50 فیصد حصہ غیر دستاویزی (undocumented) ہے۔
ڈیجیٹائزیشن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ جتنا ہم کیش لیس معیشت اور اپنی ڈیجیٹل پیش رفت کی طرف بڑھیں گے، اتنا ہی ہم معیشت کو دستاویزی بنانے میں مدد کریں گے اور اسے فارمل سیکٹر میں لے آئیں گے۔