نوجوت سنگھ سدھو کی اہلیہ کی اسٹیج 4 کینسر سے صحت یابی کی خبر اور سدھو صاحب کی کپل شرما شو میں واپسی نے جہاں مداحوں کو خوش کیا، وہیں یہ بات بھی زیرِ بحث آئی کہ اسٹیج 4 کینسر جیسے موذی مرض سے معجزاتی طور پر صحت یاب ہونا کس طرح ممکن ہے۔ سدھو نے کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہے کہ میری اہلیہ نوجوت کور سدھو ایک سال کینسر جیسے مرض سے لڑنے اور اسے شکست دینے کے بعد اب مکمل طور کلینیکلی کینسر فری ہوگئی ہیں ۔ نوجوت سدھو نے اس پر ایک پریس کانفرنس کی جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ خوراک اور طرزِ زندگی میں مثبت تبدیلی نے ان کی اہلیہ کی صحت یابی میں بنیادی کردار ادا کیا۔
ماہرینِ صحت ہمیشہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہماری خوراک اور روزمرہ کی عادات ہماری صحت اور زندگی کے معیار کا تعین کرتی ہیں۔ اگرچہ کینسر ایک پیچیدہ بیماری ہے، لیکن متوازن خوراک، صحت مند عادات، اور مثبت رویہ اس کے خلاف لڑنے میں اہم ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں۔ سدھو خاندان کی مثال اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ یہ تبدیلیاں معجزاتی نتائج پیدا کر سکتی ہیں۔
ایک دفعہ یونیورسٹی میں منعقدہ بریسٹ کینسر کے ایک سیمینار کے دوران ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ:
خوراک میں تبدیلی : جیساکہ تازہ سبزیوں، پھلوں اور قدرتی اجزاء کا استعمال نہ صرف بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے بلکہ جسم کو زہریلے مادوں سے پاک کرتا ہے ،روزانہ پیدل چلنا: جسمانی سرگرمی جیسے روزانہ کی واک یا ورزش مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے اور جسم کو کینسر سے لڑنے کی طاقت دیتی ہے اور اینٹی آکسیڈنٹس کا استعمال جیسا کہ گرین ٹی اور دیگر قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں موجود خطرناک فری ریڈیکلز کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
نجوت سدھو نے پریس کانفرنس کے دوران اس بات کا اظہار کیا کہ ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ ان کی اہلیہ کے صحت یاب ہونے کے 5 فیصد سے بھی کم چانسز ہیں تو انہوں نے خود اینٹی آکسیڈینٹس پر مشتمل خوراک ( نیم کے ، پتے ، ہلدی ، سیب اور لیموں ) کے سرکے کا اہلیہ کو 40 روز استعمال کروایا اور اب ڈاکٹرز نے ان کی اہلیہ کو کینسر فری قرار دے دیا ہے اس دوران وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ لوگ کہتے ہیں کہ کینسر کے علاج پر کروڑوں روپے لگتے ہیں مگر نیم کے پتے ، ہلدی ، سیب اور لیموں کے سرکے پر تو کوئی پیسے خرچ نہیں ہوتے ۔
اس کے بعد وہ کہتے ہیں کہ رات کا کھانا شام 6 سے 7 کے درمیان کھائیں اور پھر اگلے دن کا آغاز لیموں پانی سے کریں ۔ یاد رہے، لیموں کینسر کی روک تھام اور وٹامن سی کا ایک بہترین ذریعہ ۔ اس کے علاوہ وہ کہتے ہیں کہ کاربوہائیڈریٹس اور شوگر کا استعمال اگر زندگی میں ترک کردیا جائے تب بھی اس موذی مرض سے بچنا ممکن ہے ۔
سدھو صاحب کے مطابق صحت مند طرزِ، متوازن خوراک، روزمرہ ورزش، اور مثبت سوچ کینسر جیسے موذی مرض کو شکست دینے کا بہترین حل ہیں نہ صرف نوجوت سدھو بلکہ دنیا کے تمام ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ اسی طرزِ زندگی سے نا صرف کینسر بلکہ بہت سی موذی بیماریوں سے بچنا ممکن ہے ۔