اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ہسپانوی رنر محمد کتیر کو چار سال کے لیے کھیلوں سے معطل کر دیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے تحقیقات کے دوران جعلی دستاویزات جمع کروائیں۔ اس سے پہلے، 2023 میں، ان پر دو سال کی پابندی اس لیے لگی تھی کیونکہ وہ تین مرتبہ اپنی موجودگی کی معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہے تھے۔
قانون کے مطابق، ہر ایتھلیٹ کو روزانہ ایک خاص وقت پر منشیات کے ٹیسٹ کے لیے دستیاب رہنا ضروری ہے۔ لیکن کتیر نے اس قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تین بار اپنی جگہ کی معلومات فراہم نہیں کیں، جس کی وجہ سے انہیں سزا کا سامنا کرنا پڑا۔
ایتھلیٹکس انٹیگریٹی یونٹ (اے آئی یو) کا کہنا ہے کہ محمد کتیر نے تحقیقات کے دوران تفتیش کاروں کو گمراہ کرنے کے لیے جعلی دستاویزات جمع کروائیں۔ ان میں جعلی بورڈنگ پاس، سفر کا منصوبہ، اور بکنگ کی تصدیق شامل تھیں۔
تاہم، ڈسپلنری ٹربیونل نے یہ فیصلہ دیا کہ 9 مارچ 2023 کے بعد کے کتیر کے نتائج کو نااہل قرار دینے کی اے آئی یو کی درخواست مسترد کر دی جائے۔ ٹربیونل کے مطابق، ان کی دھوکہ دہی سے انہیں کوئی کھیلوں کا فائدہ یا مسابقتی برتری حاصل نہیں ہوئی ۔
اے آئی یو کے سربراہ بریٹ کلوتھیئر نے کہا، “ہمارے زیادہ تر ایلیٹ ایتھلیٹس سخت قوانین کا احترام کرتے ہیں، اور یہ ضروری ہے کہ کھیل کے میدان کو صاف اور منصفانہ رکھا جائے۔”
کتیر، جو 2022 میں عالمی چیمپئن شپ میں 5000 میٹر ریس میں چاندی کا تمغہ جیت چکے ہیں، اب دونوں پابندیوں کو ایک ساتھ بھگتیں گے اور فروری 2028 تک کسی بھی مقابلے میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہوں گے۔