اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے بشارالاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد اسرائیل کی جانب سے شام کے علاقوں پر کیے گئے قبضے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر کا یہ بیان عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی کے تہران کے دورے کے دوران سامنے آیا جہاں تجارت، تعاون اور شام میں حالیہ پیش رفت جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مسعود پزشکیان نے شیعہ السوڈانی کے ساتھ ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ ’صیہونی حکومت کو مقبوضہ علاقوں سے پیچھے ہٹنے اور مذہبی جذبات کا احترام کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر شیعہ مقدس مقامات اور مزارات کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے۔
ایرانی صدر نے شام میں دہشت گردوں کے گروہوں کے دوبارہ فعال ہونے کے بارے میں بھی متنبہ کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسلام پسند گروپ ہئیۃ تحریر الشام کی قیادت میں باغی فوج نے ایک طوفانی حملے کے بعد دارالحکومت دمشق پر قبضہ کر لیا تھا اور بشار الاسد فرار ہوگئے تھے۔
ان کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اسرائیل نے شامی علاقوں پر سیکڑوں فضائی حملے کیے تھے اور دعویٰ کیا تھا کہ ان حملوں کا مقصد اسٹریٹجک ہتھیاروں کو دشمن کے ہاتھوں میں جانے سے روکنا ہے۔
اسرائیلی فوجیوں نے شام کے زیر کنٹرول علاقے اور اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کو الگ کرنے والے اقوام متحدہ کے بفر زون میں اسٹریٹجک پوزیشنوں پر بھی قبضہ کر لیا ہے، ایران نے اسرائیل کی جانب سے شام میں زمین پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے اس کے انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔