اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے افغانستان میں طالبان حکومت کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے ملاقات کی اور ایران کی چابہار بندرگاہ کے ذریعے بھارت اور افغانستان کے مابین تجارت کو فروغ دینے کا مطالبہ کیا۔
امارات اسلامیہ افغانستان کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری اعلامیے کے مطابق اس ملاقات میں افغانستان کے نائب وزرائے تجارت و ٹرانسپورٹ نے شرکت کی، دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور عوامی سطح پر تعلقات پر جامع بات چیت کی گئی۔
انسانی امداد کے لیے بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے افغان وزیر خارجہ نے آئی ای اے کی متوازن اور معیشت پر مرکوز خارجہ پالیسی کے مطابق ایک اہم علاقائی اور اقتصادی فریق کے طور پر بھارت کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش پر زور دیا۔
انہوں نے بھارتی وفد کو یقین دلایا کہ افغانستان کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہے، انہوں نے سفارتی تعلقات کی سطح بڑھانے اور افغان تاجروں، مریضوں اور طلبہ کے لیے ویزا کے نظام کو آسان بنانے کی امید ظاہر کی۔
بھارت اور افغانستان کے درمیان تاریخی تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے وکرم مصری نے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کی بھارت کی خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے گزشتہ ساڑھے 3 سالوں میں افغانستان کو انسانی امداد فراہم کی ہے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے منصوبوں میں افغانستان کی مدد کرنا چاہتا ہے۔
افغانستان میں سلامتی کو یقینی بنانے، منشیات اور بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کے لیے آئی ای اے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے، بھارتی سیکریٹری خارجہ نے افغانستان کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے اور چابہار بندرگاہ کے ذریعے تجارت کو فروغ دینے میں دلچسپی پر زور دیا۔
آخر میں فریقین نے تجارت اور ویزا کے عمل کو آسان بنانے پر اتفاق کیا۔