بلوچ طلبہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے نگران وزیراعظم کو طلب کرلیا
بلوچ طلبہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے نگران وزیراعظم کو طلب کرلیا،نگران وزیراعظم پیر کے روز 10 بجے عدالت میں ذاتی حیثیت پیش ہوں.
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ نگران وزیراعظم خود پیش ہوکر بتائیں ان کے خلاف مقدمہ کیوں نا کیا جائے.
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ضرورت پڑی تو منتخب وزیراعظم کو بھی طلب کرونگا.
جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ جبری گمشدگی کی سزا سزائے موت ہونی چاہئیے .انہوں نے کہا کہ جبری گمشدگی میں ملوث افراد کو دو بار سزائے موت ہونی چاہیے.
جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ یہ تو مہربانی ہے کہ میں نے دو ڈی آئی جیز کو طلب نہیں کیا.
بلوچ طلبہ کی بازیابی کے سوال کے جواب میں اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 12 میں سے ایک اور طالب علم بازیاب ہوگیا ہے.
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ اٹارنی جنرل آج دستیاب نہیں سماعت ملتوی کی جائے.
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر دی.