
جنوبی بھارت میں اداکار وجے کے سیاسی جلسے میں بھگدڑ سے ہلاکتوں کی تعداد 40 ہوگئی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی جنوبی ریاست تمل ناڈو میں مقبول اداکار اور سیاست دان وجے کے سیاسی جلسے میں بھگدڑ سے ہلاکتوں کی تعداد 40 تک پہنچ گئی ہے۔ ریاست کے وزیرِ صحت نے گزشتہ روز اتوار کو بتایا کہ کم از کم 124 زخمیوں کا مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔
وزیرِ صحت ایم اے سبرامنیَن نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ہفتہ کی رات اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی 36 افراد جان کی بازی ہار چکے تھے جبکہ مزید چار افراد بعد میں دم توڑ گئے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر زخمیوں کی حالت اب مستحکم ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں 9 بچے بھی شامل ہیں۔
ہفتے کے روز ضلع کَروُر میں سخت گرمی کے دوران دَسوں ہزار افراد تمل فلم انڈسٹری کے سپر اسٹار اور اب سیاست دان بننے والے جوزف وجے چندرشیکھر — جو پیشہ ورانہ طور پر وجے کے نام سے مشہور ہیں — کے جلسے میں شریک ہوئے۔ وجے ریاستی انتخابات کے لیے جو 2026 کے اوائل میں متوقع ہیں، انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
جنوبی بھارتی ریاستوں، خاص طور پر تمل ناڈو میں فلمی ستاروں کو ہیرو پرستی کی قدیم تمل روایت کی بنیاد پر غیر معمولی مقبولیت حاصل ہے۔ بہت سے اداکار کامیاب سیاست دان بنے اور بعض کو تو عوام نے دیوتا کا درجہ بھی دیا۔
مقامی رہائشی ایس سبیسن جو جلسے میں موجود تھے نے بتایا کہ وجے کو دوپہر کے وقت خطاب کرنا تھا لیکن وہ چھ گھنٹے تاخیر سے پہنچے۔ اس دوران بھیڑ سڑکوں تک پھیل گئی تھی۔
سبیسن نے کہا کہ جلسے کے مقام کے اردگرد ہجوم کو قابو میں رکھنے کے لیے بہت سی رکاوٹیں اور رسیوں کا انتظام کیا گیا تھا، لیکن بھیڑ اتنی بڑھ گئی کہ کسی کے بس میں نہ رہا۔
بیالیس 42 سالہ ٹیکسٹائل کاروباری سبیسن کے مطابق، ’’وجے کے خطاب کے دوران متعدد لوگ بے ہوش ہوگئے۔ وجے نے تقریر روک کر ایمبولینس طلب کی تاکہ ان کی مدد کی جا سکے۔‘‘
کروُر کے ایک وکیل آر راجندرن، جو جلسے اور اس کے بعد کے حادثے کے گواہ تھے، نے کہا کہ ایک موقع پر وجے نے اپنے انتخابی گاڑی کے اوپر سے ہجوم کی جانب پانی کی بوتلیں پھینکیں۔
راجندرن نے بتایا، ’’جب وہ جانے لگے اور ان کی گاڑی چلنے لگی تو سینکڑوں مداح اور حامی ان کی گاڑی کے پیچھے دوڑنے لگے۔ اسی دوران بھگدڑ مچ گئی۔‘‘
وزیرِ صحت سبرامنیَن نے کہا کہ ’’جلسے میں بدنظمی تھی۔‘‘ حکومت نے ایک سابق جج کی سربراہی میں انکوائری کا حکم دے دیا ہے جو ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرے گا۔
ریاست کے وزیرِ اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے فی کس 11 ہزار امریکی ڈالر سے زائد امداد کا اعلان کیا ہے۔
وجے نے 2024 میں اداکاری سے ریٹائرمنٹ لے کر اپنی سیاسی جماعت تملگا ویٹری کژھگم قائم کی تھی اور اُن کے جلسوں میں بھاری تعداد میں لوگ شریک ہو رہے ہیں۔
حادثے کے چند گھنٹے بعد وجے نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا’’میرا دل ٹوٹ گیا ہے۔ میں ناقابلِ بیان درد اور کرب سے گزر رہا ہوں، الفاظ اس کا احاطہ نہیں کر سکتے۔‘‘
بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اس ’’افسوسناک واقعے‘‘ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
بھارت میں بڑے اجتماعات کے دوران بھگدڑ کے واقعات عام ہیں۔ رواں سال جنوری میں کم از کم 30 افراد اس وقت ہلاک ہوئے تھے جب لاکھوں ہندو عقیدت مند دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماع مہا کمبھ میلے کے دوران ایک مقدس دریا میں اشنان کے لیے دوڑ پڑے تھے۔