
China has banned 43 football players and officials for life for match-fixing
اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ویب ڈیسک تفصیلات کے مطابق وزارت پبلک سیکیورٹی کے ژانگ شیاؤپینگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ چینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے میچ فکسنگ اور جوئے کی دو سال کی تحقیقات کے بعد 38 فٹ بال کھلاڑیوں اور پانچ کلب آفیشلز پر تاحیات پابندی عائد کر دی ہے۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ 120 میچوں میں ہیرا پھیری کی گئی اور اس میں 41 فٹ بال کلب شامل تھے ۔ تاہم رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا تمام میچ چین میں ہوئے۔
پابندی عائد کرنے والوں میں تین سابق چینی بین الاقوامی کھلاڑی اور ایک جنوبی کوریا کا کھلاڑی شامل ہے۔ جنوبی کوریا کے ایک کھلاڑی سون جون ہو کو چین میں 10 ماہ تک حراست میں رکھنے کے بعد مارچ میں رہا کیا گیا تھا۔
تاحیات پابندی کے علاوہ، 44 افراد رشوت خوری، جوا کھیلنے اور غیر قانونی کیسینو چلانے کے مجرمانہ الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان میں سے 43 پر فٹ بال سے متعلق سرگرمیوں پر تاحیات پابندی عائد کی گئی ہے، جبکہ 17 پر پانچ سال کی پابندی عائد کی گئی ہے۔
قومی ٹیم کی حالیہ خراب کارکردگی کے بعد بدعنوانی کے خلاف یہ کریک ڈاؤن ملک میں فٹ بال جیسے کھیل کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے چین کی کوششوں کا حصہ ہے۔ یہ اعلان ورلڈ کپ کوالیفائر میچ سے پہلے ہوا جہاں چین سعودی عرب کے خلاف کھیلے گا۔