اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ویب ڈیسک تفصیلات کے مطابق شطرنج کے انتظامی ادارے ایف آئی ڈی ای نے روس اور بیلاروس کے کھلاڑیوں پر یوکرین کے خلاف جنگ میں ان کے ممالک کے ملوث ہونے کی وجہ سے پابندیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ پابندی دراصل فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد لگائی گئی تھی۔ یوکرین کی حکومت، امریکی محکمہ خارجہ اور میگنس کارلسن جیسے شطرنج کے اعلیٰ کھلاڑیوں سمیت بہت سے لوگوں نے اس پابندی کو برقرار رکھنے کی حمایت کی۔
بوداپیسٹ میں ہونے والی میٹنگ میں تقریبا 2000 شرکاء موجود تھے ، 66 ممالک کے مندوبین نے بین الاقوامی شطرنج کے مقابلوں میں روس اور بیلاروس کے کچھ کھلاڑیوں، جیسے 12 سال سے کم عمر کے بچے یا معذور کھلاڑیوں کو شرکت کی اجازت دینے کے بارے میں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) سے مشورہ کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا۔ تاہم، 41 ممالک نے پابندی ہٹانے کے خلاف ووٹ دیا، 21 نے پابندی کو مکمل طور پر ختم کرنے کی حمایت کی، اور 27 ممالک نے یا تو ووٹ نہیں دیا یا ووٹنگ کے دوران موجود نہیں تھے۔
ایف آئی ڈی ای کے صدر، آرکاڈی ڈورکوچ، جو روس کے سابق نائب وزیر اعظم ہیں، روس یا مغربی ممالک کو پریشان کیے بغیر صورتحال کو متوازن کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس وقت، ایان نیپومنیاچی جیسے سرفہرست کھلاڑی سمیت روسی اور بیلاروسی کھلاڑی ، اب بھی بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں حصہ لے سکتے ہیں، لیکن صرف ایک غیر جانبدار جھنڈے کے نیچے، یعنی وہ سرکاری طور پر اپنے ممالک کی نمائندگی نہیں کرسکتے۔