چیمپئنز ون ڈے کپ: اسٹالینز نے لائنز کے خلاف میچ 133 رنز سے جیت لیا
اردوانٹرنیشنل(اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق جمعہ کو اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں لائنز کو چیمپئنز ون ڈے کپ کے دوسرے یک طرفہ میچ میں اسٹالینز کے خلاف 133 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ہدف(337) کے تعاقب میں لائنز 40ویں اوور میں ڈھیر ہوگئی ان کی پہلی وکٹ اس وقت گری جب وہ صرف ایک رن بنا سکے تھے اور سجاد علی محمد علی کی چار گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد صفر پر آؤٹ ہو گئے۔
لائنز کی اگلی 2 وکٹ ایک بار پھر گر گئیں کیونکہ عبداللہ شفیق 14 گیندوں پر 9 رنز بنانے کے بعد پانچویں اوور میں پویلین لوٹ گئے اور عمیر یوسف چھٹے اوور میں چار گیندوں پر2 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
لائنز کا اسکور 22-3 کے مجموعی اسکور پر تھا جب سجاد کے ساتھ اننگز کا آغاز کرنے والے امام الحق نے اگلے چند اوورز تک مسلسل بیٹنگ کرتے ہوئے سراج کے ساتھ 50 رنز کی قابل ستائش شراکت قائم کی اس سے پہلے کہ وہ جہانداد کی گیند پر آوٹ ہو گئے
سراج نے 38 گیندوں میں 4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 28 رنز بنائے.
ان کی جگہ خوشدل شاہ، جو چھٹے نمبر پر آئے اور امام کے ساتھ شامل ہوئے وہ بھی زیادہ اسکور نہ کر سکے اور 19 رنز بنانے کے بعد فاسٹ باولر حارث رؤف کے ہاتھوں آؤٹ ہو گئے۔
ان کی جگہ عامر یامین بیٹنگ کے لیے آئے اور 21 گیندوں پر ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے صرف 22 رنز بنا سکے، وہ بھی 30.2 اوور میں مہران ممتاز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
اگلے ہی اوور میں عامر جمال بغیر کوئی رن بنائے واپس لوٹ گئے.
جیسے ہی لائنز کی وکٹیں گر رہی تھیں، امام مضبوط کھڑے تھے اور ان کے کپتان شاہین نے 153-7 کے مجموعی اسکور پر ان کا ساتھ دیا۔
لائنز کے لیے، ان کے مستحکم بلے باز، امام بھی 83 گیندوں پر 6 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 78 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
لائنز کے کپتان بھی 21 گیندوں پر 22 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے، جس سے ٹیم کے باعزت نقصان کی تمام امیدیں ختم ہو گئیں
کیونکہ اب وہ شاہین کے آؤٹ ہونے کے ساتھ 193-9 کے مجموععی اسکور پر پہنچ گئےٹیم جلد ہی 203 رنز پر ڈھیر ہوگئی کیونکہ سراج الدین صرف 10 رنز بنانے کے بعد رؤف کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے۔
اس سے قبل اسٹالینز نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا اور لائنز کے خلاف 337 رنز کا مجموعہ ترتیب دیا تھا۔
بائیں ہاتھ کے بلے باز شان مسعود اور دائیں ہاتھ کے بلے باز یاسر خان نے اسٹالینز کی اننگز کا آغاز کیا لیکن کھیل کے شروع میں ہی آؤٹ ہو گئے۔
یاسر 7.3 اوور میں 18 گیندوں پر صرف 13 رنز بنانے کے بعد عامر کی گیند پر آوٹ ہوئے اور ان کے ساتھی شان 53 گیندوں پر اپنے 41 رنز کو بڑے اسکور میں تبدیل نہ کر سکے اور فیصل اکرم کے ہاتھوں آؤٹ ہو گئے۔
اسٹالینزکی لائن اپ میں تجربہ کار بلے باز تھے جن میں پاکستان کی وائٹ بال کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم بھی شامل تھے جو یاسر کے آؤٹ ہونے کے بعد پچ پر پہنچے تھے۔
بابر نے طیب طاہر کے ساتھ مل کر اسٹالینز کے حق میں اننگز کو آگے بڑھایا کیونکہ دونوں بلے بازوں نے 114 رنز کی شراکت قائم کی۔
جوڑی نے احتیاط سے بلے بازی کی، پچ پر اپنی جگہ مضبوط کی اور بلے بازوں کی ایک مضبوط جوڑی بن گئی۔
انفرادی طور پر، بابر نے 79 گیندوں پر 9 چوکوں کی مدد سے 76 رنز بنا کر پچاس رنز کا ہندسہ عبور کیا، اس سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھی رکن، شاہین شاہ آفریدی، جو لائنز کے کپتان بھی ہیں،نے ان کو آوٹ کر دیا.
انتالیس ویں اوور کی پہلی گیند پرطیب، عامر کی گیند پر آوٹ ہوگئے انہوں نے7 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 74 رنز بنائے.
تاہم، سٹالینز کی اننگز کے آخری اوورز کے دوران کپتان حارث مضبوط رہے اور انہوں نے 36 گیندوں پر 55 رنز بنائے، جس سے ان کی ٹیم کو 300 رنز کا ہندسہ عبور کرنے میں مدد ملی انہیں مخالف ٹیم کے کپتان شاہین نے آؤٹ کیا۔
حسین طلعت اور جہانداد خان نے بالترتیب 33 گیندوں پر 50 اور 11 گیندوں پر 20 رنز کے ساتھ اننگز کو سمیٹ لیا جب اسٹالینز نے 336 رنز پر اننگز کا اختتام کیا۔
شاہین اور عامر نے 2 جبکہ فیصل نے ایک وکٹ حاصل کی۔