بلوچستان اسمبلی: مخصوص نشستوں ملنے کے بعد پیپلزپارٹی پہلی اور ن لیگ دوسری بڑی جماعت بن گئی
بلوچستان اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے بعد پیپلزپارٹی کی نشستوں کی تعداد 17، ن لیگ 16 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر آگئی.
بلوچستان اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے بعد پیپلز پارٹی کی نشستوں کی تعداد 17 ہو گئی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کو حکومت سازی کے لیے ایک آزاد رکن کی حمایت بھی حاصل ہے۔
مسلم لیگ نون 16 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ جمیعت علمائے اسلام 12 نشستوں کے ساتھ اسمبلی میں تیسری بڑی جماعت بن گئی ہے۔
سنہ 2018 کے عام انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) خواتین کی ایک مخصوص نشست ملنے کے بعد چوتھی بڑی جماعت بن گئی ہے۔
تاہم بلوچستان اسمبلی کی تین عام نشستوں پر الیکشن کمیشن نے نتائج کو روک دیا ہے جن پر ن لیگ، جمیعت علمائے اسلام اور بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدواروں کی کامیابی کا اعلان کیا گیا تھا۔
خواتین کی ایک ایک نشست ملنے کے بعد نیشنل پارٹی کے اراکین کی تعداد بلوچستان اسمبلی میں 4 جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے اراکین کی تعداد تین ہو گئی ہے۔
بلوچستان اسمبلی میں بلوچستان نیشنل پارٹی، حق دو تحریک، بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی اور جماعت اسلامی کے اراکین کی تعداد ایک ایک ہے۔
بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے درمیان اتفاق رائے ہو گیا ہے جن کو حکومت بنانے کے لیے سادہ اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔
بلوچستان اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 65 ہے جس میں سادہ اکثریت کے ساتھ حکومت سازی کے لیے 33 اراکین کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی وفاق اور بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے نون لیگ کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔