اردو انٹرنیسشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)سبکدوش ہونے والےافغان سفیر نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ نئی دہلی میں افغانستان کا سفارت خانہ بند کر دیا گیا ہے کیونکہ دو سال قبل طالبان کے ہاتھوں بے دخل کیے گئے افغان حکومت کی طرف سے تعینات سفارت کار اپنے ہندوستانی میزبانوں سے ویزا میں توسیع حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
Press Statement
FOR IMMEDIATE RELEASE
Date: 24th November, 2023The Embassy of the Islamic Republic of Afghanistan announces permanent closure in New Delhi.
The Embassy of the Islamic Republic of Afghanistan in New Delhi regrets to announce the permanent closure of its 1/6 pic.twitter.com/3WXSwWhJTu
— Farid Mamundzay फरीद मामुन्दजई فرید ماموندزی (@FMamundzay) November 24, 2023
ہندوستان طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا جس نے 2021 میں کابل پر قبضہ کیا تھا، اور اس نے سفیر فرید ماموندزی اور مشن کے عملے کو وہاں رہنے، ویزے جاری کرنے اور تجارتی معاملات کو سنبھالنے کی اجازت دی تھی۔
تاہم، ستمبر میں، سفیر اور اعلیٰ عملہ سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لیے یورپ اور امریکا کے لیے روانہ ہوئے، اور سفارت خانے نے کہا کہ وہ کارروائیاں معطل کر رہا ہے۔
“Owing to persistent challenges” from the government of India and constant pressure from the #Taliban , the Embassy of the Islamic Republic of Afghanistan announces permanent closure in New Delhi.
“Unfortunately, despite an eight-week wait, the objectives of visa extension for…
— Suhaib Zuberi (@SuhaibZuberi) November 24, 2023
“بدقسمتی سے، آٹھ ہفتوں کے انتظار کے باوجود، سفارت کاروں کے لیے ویزا میں توسیع اور حکومت ہند کے طرز عمل میں تبدیلی کے مقاصد کو پورا نہیں کیا گیا،” سفیر ماموندزی نےاپنے بیان میں کہا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ “طالبان اور ہندوستانی حکومت دونوں کی طرف سے کنٹرول چھوڑنے کے لیے مسلسل دباؤ کے پیش نظر، سفارت خانے کو ایک مشکل انتخاب کا سامنا کرنا پڑا”۔
سفارتخانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہافغانستان کے سابقہ صدر اشرف غنی حکومت کی جانب سے بھارت میں تعینات افغان سفارت کار تیسرے ممالک پہنچ چکے ہیں اور بھارت میں کوئی بھی باقی نہیں بچا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “بھارت میں موجود صرف وہ لوگ ہیں جو طالبان سے وابستہ سفارت کار ہیں، جو بظاہر ان کی باقاعدہ آن لائن میٹنگز میں شرکت کرتے ہیں۔”
بیان میں ممبئی سمیت دیگر شہروں میں افغان قونصل خانوں کی حیثیت کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔