چین اور بھارت کے درمیان سرحدی مذاکرات کا 23واں دور مکمل، امن برقرار رکھنے پر اتفاق

چین اور بھارت کے درمیان سرحدی مذاکرات کا 23واں دور مکمل، امن برقرار رکھنے پر اتفاق
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) گلوبل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چینی اور بھارتی افواج نے 25 اکتوبر کو سرحد کے مغربی حصے پر جنرل سطح کے 23ویں دور کے مذاکرات بھارت کی جانب، مولدو-چوشول سرحدی ملاقات کے مقام پر منعقد کیے وزارتِ قومی دفاع کے مطابق یہ بات بدھ کے روز بتائی گئی۔
دونوں فریقین نے چین-بھارت سرحد کے مغربی حصے کے انتظام کے حوالے سے مثبت اور گہرے تبادلہ خیال کیے۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پائے گئے اہم اتفاقِ رائے کی روشنی میں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ عسکری اور سفارتی ذرائع سے رابطہ اور مکالمہ جاری رکھیں گے اور چین-بھارت سرحدی علاقوں میں امن و سکون کو مشترکہ طور پر برقرار رکھیں گے۔
قومی اسٹریٹجی انسٹیٹیوٹ، تسنگھوا یونیورسٹی کے تحقیقاتی شعبے کے ڈائریکٹر چیان فینگ نے بدھ کے روز گلوبل ٹائمز کو بتایا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران چین اور بھارت نے سرحدی معاملات کے حوالے سے ایک مستحکم تعلق برقرار رکھا ہے۔
رواں سال اگست میں چین اور بھارت کے درمیان سرحدی مسئلے پر خصوصی نمائندوں (SR) کے درمیان 24واں دورِ مذاکرات نئی دہلی، بھارت میں منعقد ہوا۔ دونوں فریقین نے چین-بھارت سرحدی تنازع پر کھلے اور گہرے خیالات کا تبادلہ کیا اور 10 نکات پر مشتمل اتفاقِ رائے حاصل کیا۔ چینی وزارتِ خارجہ کے مطابق، دونوں فریقین نے سرحدی علاقوں میں امن و سکون برقرار رکھنے کی اہمیت کو دہرایا زور دیا کہ اس مسئلے کو دوستانہ مشاورت کے ذریعے مناسب طریقے سے حل کیا جائے تاکہ چین-بھارت تعلقات کی مجموعی ترقی کو فروغ مل سکے۔
اس بار کے مذاکرات کا انعقاد باہمی تعلقات میں مسلسل بہتری کی عکاسی کرتا ہے، جو ایک مثبت رجحان کی نشاندہی ہے۔ چیان کے مطابق یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک کی افواج روس کے شہر کازان میں دونوں رہنماؤں کے درمیان طے پائے گئے اتفاقِ رائے پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے جیسے دونوں ممالک کے درمیان عسکری تبادلے میں اضافہ ہو رہا ہے، یہ سیاسی باہمی اعتماد کی بحالی اور مضبوطی میں مددگار ثابت ہوگا جو کہ دوطرفہ تعلقات کی پائیدار اور مستحکم ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
چیان فینگ کے مطابق یہ پیش رفت دونوں ممالک کے تعلقات میں مجموعی بہتری کی راہ ہموار کرے گی۔
بھارتی حکام کے مطابق بھارت نے اتوار کی رات پانچ سال کے وقفے کے بعد چین کے مین لینڈ کے لیے براہِ راست پروازیں بھی بحال کر دی ہیں۔ ژنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق بھارت اور چین کے درمیان براہِ راست پروازیں 2020 کے اوائل تک جاری رہیں لیکن بعد میں کووڈ-19 وبا کے باعث معطل کر دی گئی تھیں۔



