
اقوام متحدہ : غیر قانونی اسرائیلی بستیوں میں سرگرم 158 کمپنیوں کی نشاندہی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ نے جمعہ کے روز غیر قانونی اسرائیلی بستیوں میں کاروبار کرنے والی کمپنیوں کی تازہ ترین فہرست جاری کی ہے، جس میں 11 ممالک کی 158 کمپنیاں شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی بستیوں کی پالیسی کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔
بڑی بین الاقوامی کمپنیاں جیسے Airbnb، Booking.com، Motorola Solutions اور Trip Advisor اب بھی اس فہرست میں شامل ہیں، جبکہ چند کمپنیوں کو نکال دیا گیا۔ زیادہ تر کمپنیاں اسرائیل میں واقع ہیں، جبکہ دیگر امریکہ، برطانیہ، فرانس، کینیڈا، جرمنی، چین، لکسمبرگ، نیدرلینڈز، اسپین اور پرتگال میں ہیں۔
نئی 68 کمپنیاں فہرست میں شامل
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی رپورٹ میں کمپنیوں پر زور دیا گیا کہ وہ اپنی سرگرمیوں کے منفی انسانی حقوق پر اثرات کو دور کرنے کے اقدامات کریں۔ دفتر نے کہا کہ جہاں کاروباری ادارے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں حصہ دار ہوں، وہاں انہیں مناسب عمل کے ذریعے تلافی فراہم کرنی چاہیے۔
وولکر ترک نے کہا: “یہ رپورٹ کاروباری اداروں کی ذمہ داری کو اجاگر کرتی ہے جو تنازعہ والے علاقوں میں کام کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کی سرگرمیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں حصہ دار نہ ہوں۔”
یہ فہرست پہلی بار 2020 میں تیار کی گئی تھی اور اسے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی قرارداد کے جواب میں جاری کیا گیا، جس میں غیر قانونی بستیوں میں کاروبار کرنے والی کمپنیوں کی نشاندہی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ نے واضح کیا کہ فہرست میں شامل ہونا عدالتی یا نیم عدالتی عمل نہیں ہے، اور یہ مکمل فہرست نہیں بلکہ محدود تحقیق کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔ 2023 میں 68 نئی کمپنیاں شامل کی گئیں جبکہ سات کو ہٹا دیا گیا کیونکہ وہ اب کسی بھی متعلقہ سرگرمی میں ملوث نہیں تھیں۔