
بیجنگ نے جمعہ کو کہا کہ واشنگٹن میں ایک طیارے اور ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان فضائی حادثے کے متاثرین میں دو چینی شہری بھی شامل ہیں۔ امریکی طیارے میں 64 افراد سوار تھے۔
ایک بیان میں چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا، “ابتدائی تصدیق” سے پتا چلا ہے کہ دو چینی شہری “بدقسمتی سے حادثے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔”
ترجمان نے کہا، “چین متاثرین اور سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا، “چین نے امریکی فریق سے درخواست کی ہے کہ وہ تلاش اور ریسکیو کے کاموں کی پیش رفت پر فوری اپ ڈیٹ کرے، حادثے کی وجہ کو فوراً واضح کرے اور فالو اپ معاملات کو مناسب طریقے سے سنبھالے”۔
بیجنگ نے حادثے میں ہلاک شدہ شہریوں کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں جس میں 67 افراد ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب امریکا میں مسافر طیارے سے فوجی ہیلی کاپٹر ٹکرانے کے واقعے میں مرنے والوں میں پاکستانی خاتون بھی شامل ہیں۔
متاثرہ خاتون کے شوہر حماد رضا واشنگٹن کے ریگن ایئرپورٹ پر اپنی اہلیہ کا انتظار کر رہے تھے کہ اسی دوران انہوں نے ایئرپورٹ پر ہلچل بڑھتی دیکھی اور ریسکیو ٹیمیں تیزی سے دریائے پوٹومیک کی طرف روانہ ہوئیں۔
کچھ دیر بعد حماد رضا کو معلوم ہوا کہ امیریکن ایئرلائن کا وہ طیارہ جس میں ان کی اہلیہ سوار تھیں، لینڈنگ کے وقت فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی 26 سالہ اہلیہ اسرا حسین ویچیتا، کنساس سے واشنگٹن آنے والی پرواز میں سوار تھیں، جو بدھ کو مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا تھا۔
حماد رضا نے ’سی بی ایس نیوز‘ کو بتایا کہ ’میری اہلیہ نے مجھے ٹیکسٹ میسج کیا تھا کہ 20 منٹ بعد پرواز ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے والی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’طیارہ معمول کے مطابق لینڈنگ کرنے والا تھا کہ اچانک میں نے زمین سے کچھ اوپر تیز روشنی دیکھی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ان کی اہلیہ کام کی غرض سے ویچیتا گئی تھیں۔