اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) انڈیا کی شمال مشرقی ریاست مانیپور میں پولیس نے اپنے سٹیشن پر حملے کے بعد کوکی اقلیتی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں کم از کم 10 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ریاست کے جیریبام ضلع کے ڈپٹی کمشنر کرشنا کمار نے بتایا کہ ’پولیس سٹیشن پر حملے کو ناکام بناتے ہوئے ایک اہلکار زخمی ہوا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اب تک شرپسندوں کی 10 لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں۔‘
ہلاک ہونے والوں کا تعلق ہمار گروپ سے ہے جو کوکی برادری کے اندر ایک چھوٹا گروپ ہے۔
یہ واقعہ گزشتہ ہفتے ضلع میں ایک کوکی خاتون کی جلی ہوئی لاش ملنے کے بعد پیش آیا ہے، جس نے برادری میں غصے کو جنم دیا تھا۔
اس کے بعد سے پرتشدد واقعات میں کم از کم 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور برادریاں ریاست کے مختلف حصوں میں حریف گروپوں میں بٹ گئی ہیں، جس کی سرحدیں جنگ زدہ میانمار سے ملتی ہیں۔
مہینوں کے نسبتاً امن کے بعد، ستمبر میں تشدد میں اضافے کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں باغیوں کی طرف سے مبینہ طور پر راکٹ داغنے اور ڈرون سے بم گرانے کے واقعات بھی شامل ہیں۔
میتی اور کوکی کمیونٹیز کے درمیان دیرینہ تناؤ زمین اور سرکاری ملازمتوں کے لیے مسابقت کے گرد گھومتا ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں نے مقامی رہنماؤں پر سیاسی فائدے کے لیے نسلی تقسیم کو ہوا دینے کا الزام لگایا ہے۔
مانیپور میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت ہے۔