اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ویب ڈیسک تفصیلات کے مطابق ایما فنوکین،سوفی کیپ ویل، اور کیٹی مارچینٹ نے پیرس ویلوڈروم میں خواتین کی ٹیم سپرنٹ سائیکلنگ میں برطانیہ کا پہلا اولمپک گولڈ میڈل جیتا۔
انہوں نے نیوزی لینڈ کو ہرا کر 45.186 سیکنڈ کے وقت کے ساتھ سیشن کا تیسرا نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔یہ پہلا موقع ہے جب برطانیہ نے اولمپکس میں خواتین کی ٹیم سپرنٹ میں میڈل جیتا ہے۔31 سالہ مارچنٹ نے کہا، “ہم نے تین عالمی ریکارڈ توڑ دیے اور اولمپک چیمپئن بنے۔ ہم نے ایک حیرت انگیز کام کیا، اور ہمیں خود پر بہت فخر ہے۔”
جبکہ فنوکین نے کہا، “یہ کہنا غیر حقیقی محسوس ہوتا ہے کہ ہم اولمپک چیمپئن ہیں۔ اپنے ساتھیوں کے ساتھ پوڈیم پر کھڑے ہو کر، مجھے بہت خوشی محسوس ہوئی۔ ہم نے بہت محنت کی اور کئی بار روئے، لیکن یہ اس کے قابل تھا۔”کوئی بھی یہ اعزاز ہم سے کبھی نہیں چھین سکتا۔ ہم ہمیشہ اولمپک ٹیم سپرنٹ چیمپئن رہیں گے۔ مجھے یقین نہیں آرہا کہ میں یہ کہہ رہی ہوں۔
کوالیفائرز میں تینوں برطانوی خواتین نے نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ پھر جرمنی اور نیوزی لینڈ نے اسے توڑ دیا، لیکن فنوکین ، کیپ ویل ، اور مارچنٹ نے گولڈ میڈل کی دوڑ میں پہنچنے کے لیے 45.338 سیکنڈز کا ایک اور نیا ریکارڈ قائم کیا۔
نیوزی لینڈ کے خلاف فائنل میں برطانیہ پہلے لیپ کے بعد پیچھے تھا۔ تاہم، برطانوی شائقین کی حمایت سے، انہوں نے برتری حاصل کی، اور فنوکین نیوزی لینڈ کی ایلیس اینڈریوز سے 0.473 سیکنڈ آگے رہیں ۔
اس سے قبل جرمنی نے ہالینڈ کو ہرا کر کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
مزید تمغوں کی توقع ہے۔ 21 سالہ فنوکین ، جنہیں مستقبل کے سپرنٹنگ اسٹار کے طور پر دیکھا جاتا ہے، کیرن اور انفرادی سپرنٹ دونوں میں مقابلہ کریں گے، جہاں وہ عالمی چیمپئن ہیں۔
جبکہ 25 سالہ کیپ ویل،، انفرادی سپرنٹ میں بھی دوڑیں گی اور مارچنٹ، جس نے ریو 2016 میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا، کیرن میں مقابلہ کریں گے۔