امریکہ کا شام میں ایران کے حمایت یافتہ گروپوں پر تیسرا حملہ
اردو انٹرنیشنل مانیٹرنگ ڈیسک امریکی سیکرٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکی فوج نے مشرقی شام میں ایران کے حمایت یافتہ گروپوں پر دو حملے کیے ہیں.غزہ میں اسرائیل کے جاری تنازعے کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے ساتھ تین ہفتوں سے بھی کم عرصے میں امریکہ کی جانب سے تین حملے کیے گئے ہیں۔
آسٹن نے پریس ریلیز میں کہا کہ ، امریکی فوجی دستوں نے آج مشرقی شام میں عراق اور شام میں امریکی اہلکاروں کے خلاف مسلسل حملوں کے جواب میں ان تنصیبات پر حملے کیے جو ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) اور ایران سے منسلک گروپوں کے زیر استعمال ہیں.
انہوں نے کہا کہ یہ حملے عراق اور شام میں امریکی اہلکاروں کے خلاف مسلسل راکٹ اور ڈرون حملوں کے جواب میں ابو کمال اور مایادین شہروں کے قریب ایک تربیتی مرکز اور ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا ہے.انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر کی اپنے فوجیوں کی حفاظت سے بڑھ کر کوئی ترجیح نہیں ہے، اور انہوں نے آج کی کارروائی سے یہ واضح کیا ہے کہ امریکہ اپنا، اپنے فوجیوں اور اپنے مفادات کا دفاع کرے گا۔”
یہ تازہ حملہ گزشتہ دو حملوں کے فورا بعد کی کاروائی ہے. پہلا حملہ، 26 اکتوبر کو، مشرقی شام میں آئی آر جی سی اور اس سے منسلک گروپوں کے زیر استعمال دو تنصیبات پر کیا گیا۔ جبکہ دوسرا حملہ ، 8 نومبر کو ایک خود دفاعی سٹرائیک، دوبارہ اسی علاقے میں آئی آر جی سی سے منسلک سہولت پر کی گئی۔17 اکتوبر کے بعد سے، عراق اور شام پر تعینات امریکی افواج کو تقریباً 50 حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے درمیان تنازع شروع ہونے کے بعد تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
7 اکتوبر کو فلسطینی گروپ حماس کی طرف سے سرحد پار سے حملہ شروع کرنے کے بعد سے اسرائیل غزہ کی پٹی پر بشمول ہسپتالوں، گھروں اور عبادت گاہوں پرمسلسل فضائی اور زمینی حملے کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 11,100 سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں 8,000 سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں۔