اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کے لیگ اسپنر عثمان قادر نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سابق انتظامیہ نے 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل ان کی انجری کو غلط طریقے سے سنبھالا جس کی وجہ سے وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے۔
عثمان، جنہوں نے پاکستان کے لیے 25 ٹی ٹوئنٹی اور صرف ایک ون ڈے کھیلا ہے آخری بار اکتوبر 2022 میں بنگلہ دیش کے خلاف ایکشن میں تھے اور اس کے بعد سے نہیں کھیلے۔
ایک مقامی یوٹیوبر کے ساتھ بات چیت میں قادر نے بتایا کہ کس طرح میگا ایونٹ سے قبل ان کی انجری کو غلط طریقے سے سنبھالا گیا جس کی وجہ سے وہ آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے۔
عثمان نے کہا کہ جب ہم 2022 ورلڈ کپ سے پہلے انگلینڈ سے کھیل رہے تھے تو میرے انگوٹھے میں فریکچر ہو گیا تھایہ بہت دلچسپ ہے میں نے اپنے انگوٹھے کو فریکچر کیا 7 ٹی ٹوئنٹی کھیلنے کے بعد (انگلینڈ کے خلاف)، ہم نیوزی لینڈ گئےسب لوگوں نے کہا کہ تمہارا انگوٹھا ٹوٹ گیا تم صرف تفریح کے لیے گھوم رہے ہو۔’
کیا میں نے اسکواڈ میں لینے کے لیے کہا تھا؟ انہوں نے مجھے یقین دلایا کہ مجھے آرام کرنے اور صحت یاب ہونے کے لیے دو ہفتے درکار ہیں آسٹریلیا سے ڈاکٹر نج اس وقت پی سی بی کے چیف میڈیکل آفیسر نجیب سومر تھے انہوں نے ان سے کہا کہ میرے انگوٹھے پر اب کوئی سوجن نہیں ہے اور یہ آسانی سے حرکت کر رہا ہے، میں گیند کو اچھی طرح سے گرفت اور باؤلنگ کرنے کے قابل ہوں۔
اس کے بعد انہوں نے انکشاف کیا کہ نیٹ میں باؤلنگ کرنے کے قابل ہونے کے باوجود انہیں انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ باؤلنگ نہیں کر سکتے اور ایکسرے کے نتائج آنے پر ڈاکٹر نے بتایا کہ ان کے دو فریکچر ہیں جو ان کے لیے حیران کن تھا۔
قادر نے کہا کہ میں اگلے دن نیٹ پر گیا اور بولنگ کی ثقلین مشتاق بھائی نے کہا یہ کیا کر رہے ہو؟ آپ 14 دن سے پہلے باؤلنگ نہیں کر سکتے۔
“جب میں نے اس سے پوچھا کہ کیوں انہوں نے کہا کہ بورڈ کے اندر افراتفری بڑھ جائے گی اگر کوئی آپ کی باؤلنگ کی ویڈیو گرافی کرے گااور انہوں نے مجھ سے ایکسرے کرانے کو کہا۔
جب ایکسرے کا نتیجہ آیا تو ڈاکٹر نے کہا کہ میرے دو فریکچر ہیں میں حیران ہوامجھے پاکستان میں ایک فریکچر بتایا گیا آپ دو کہہ رہے ہیں انہوں نے کہاآپ کو آرام کرنے کی ضرورت ہے میں سمجھ گیا کہ وہ کون سے کھیل میرے ساتھ کھیل رہے ہیں۔