پاپوا نیو گنی کے بالائی علاقوں میں قبائل کے درمیان تصادم سے 64 افراد ہلاک
پاپوا نیو گنی کے پہاڑوں کے دور دراز علاقے میں قبائل کے درمیان پرتشدد واقعات میں 64افراد ہلاک ہو گئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس کمشنر ڈیوڈ میننگ نے کہا ہے کہ افسران اور فوج نے شورش زدہ علاقے سے 64 افراد کی نعشیں نکال لی ہیں۔
مقامی اخبار پوسٹ کورئیر کے مطابق، اینکاصوبے کے واپین مانڈا میں پولیس نے تصدیق کی ہے کہ اتوار کی صبح لڑائی شروع ہونے کے بعد سے علاقے میں سڑک کے کنارے، گھاس کے میدانوں اور پہاڑیوں سے 64 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
اخبار کی خبر کے مطابق سیکورٹی اہلکاروں نے بتایا کہ کچھ لاشیں ابھی بھی جھاڑیوں میں ہیں۔ اس سے قبل آسٹریلیا کے اے بی سی نیوز چینل نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ قبائلی لڑائی میں کم از کم 53 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور جھاڑیوں میں مزید افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ رائل پاپوا نیو گنی کانسٹیبلری کے قائم مقام سپرنٹنڈنٹ جارج کاکاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ’’یہ سب سے بڑا واقعہ(قتل) ہے جو میں نے اینگا میں دیکھا ہے، شاید پورے پہاڑی علاقوں میں، یہاں تک کہ پاپوا نیو گنی میں بھی۔‘‘
اے بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ قبائلی لڑائی میں وہی قبائل ملوث ہیں، جن میں 2023 میں 60 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اینگا صوبہ میں 2023 میں کئی مہینوں کے لیے لاک ڈاؤن میں رکھا گیا تھا۔ اس صوبے میں قبائلی لڑائی میں حالیہ دنوں میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
یہ واقعہ دارالحکومت پورٹ مورسبے سے 600 کلومیٹر شمال مغرب میں وابگ قصبے کے قریب پیش آیا جبکہ علاقے میں شدید فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ واقعہ سکن اور کیکن قبائلیوں کے درمیان تنازعہ کا نتیجہ لگتا ہے۔