جو پانی ضائع کرے گا اس پر10 ہزارروپے جرمانہ ہوگا
لاہور ہائی کورٹ میں سموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی جہاں جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر لاہور ہائیکورٹ نے پانی ضائع کرنے والے گھروں کو 10 ہزارروپے اور کمرشل کنکشن کو پانی بے دریغ استعمال کرنے پر 20 ہزار جرمانہ کرنے کا حکم دیا۔
دوران سماعت ایل ڈی اے کے ممبر نے عدالت کو بتایا کہ ’رات 10 بجے کے بعد عدالتی حکم پر جوہر ٹاؤن میں 36 کیفے سیل کیے گئے لیکن کیفے مالکان نے ہائی کورٹ سے ہی ڈی سیل کرانے کا حکم لے لیا‘، جس پر جسٹس شاہد کریم نے ہدایت کی کہ ’آئندہ سماعت پر کیفے ڈی سیل کرنے کا تحریری حکم پیش کیا جائے‘۔
اس موقع پر جسٹس شاہد کریم نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ ’مصنوعی بارش منصوبے کا کیا بنا؟ کب برسا رہے ہیں؟‘ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ ’اس کی پلاننگ وغیرہ جاری ہے‘۔
سماعت کے دوران جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ ’میں عوام کا پیسہ فضول خرچ کرنے کی اجازت نہیں دوں گا، آپ سموگ کے تدراک کے لیے اقدامات کر لیں یہی بہت ہے، سموگ کے سیزن میں ترقیاتی منصوبے جاری ہیں، اس شہر کو پتا نہیں کیا بنانا چاہتے ہیں؟۔ کمشنر لاہور کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ’ہم نے رات کے وقت ترقیاتی منصوبوں پر کام کرانے کا نوٹیفکیشن جاری کر رکھا ہے‘، بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔