’کل جو ہوا، یہ آئین، پارلیمنٹ پر بہت بڑا حملہ ہے‘، اسپیکر کا ذمےداروں کیخلاف ایکشن لینے کا اعلان
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید نوید قمر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے رہنما علی محمد خان کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کل جو ہوا، اس حوالے سے جو الزامات سامنے آ رہے ہیں، یہ پورے آئین، پوری پارلیمنٹ پر بہت سنجیدہ حملہ ہے جب کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ کل پارلیمنٹ میں جو ہوا، اس پر ایکشن لیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ کل رات ہمارے رہنماؤں کو پارلیمنٹ ہاؤس، مسجد اور حجرے سے اٹھایا گیا، کل رات جو ہوا، وہ پاکستان کی جمہوریت کا 9 مئی تھاجسے پاکستان کی تاریخ میں ایک کالے باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
اجلاس کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ جب آپ کہیں گے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں، اس کا کیا ردعمل آئےگا؟ اس قسم کی باتیں کل کے ری ایکشن کو جواز فراہم کرتی ہیں، کیا پاکستان کا باوجود ایک شخص سے نتھی کیا جاسکتا ہے، یہ کہتے ہیں کہ پختونوں کا لشکر لے کر پنجاب پر حملہ آور ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے جلسے میں جو زبان استعمال کی، اس پر صحافیوں نے بھی احتجاج کیا، پرسوں پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن تھا، پی ٹی آئی نے اتوار کو پاکستان کا وجود چیلنج کیا، انھیں اپنے رویےدرست کرنا ہوں گے، یہ کہتے ہیں کہ ہم صرف فوج سے بات کریں گے۔
خواجہ آصف کے خطاب کے بعد اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ قانون اور آئین کی پاسداری ہونی چاہیے، ہمیں گزشتہ روز کے واقعےکو سنجیدہ لینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 2014 میں جب ایک جماعت اور اس کے کزن نے پارلمنٹ پر حملہ کیا تو بد قسمتی سے اس وقت بھی میں اس کرسی پر تھا، 2014 میں پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تھا اس کا مقدمہ درج ہوا تھا، جو ہوا اس پر ہم نے ایکشن لینا ہے، اس پر ہم نے خاموش نہیں رہنا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو گزشتہ روز کے واقعے کی بھی ایف آئی آر کٹواؤں گا ان لوگوں کے خلاف جنہوں نے یہ اقدام کیا، اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنا ہے، کل جو کچھ ہوا اس کی فوٹیجز چاہیے، تاکہ ہم نے جس پر ذمے داری ڈالنی ہے، اس پر ڈالی جا سکے۔