
US VP Vance threatens sanctions, military action to push Putin into Ukraine deal, WSJ reports Photo-Reuters
اردو انٹرنیشنل امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے خبردار کیا ہے کہ اگر روسی صدر ولادیمیر پوٹن یوکرین کے ساتھ امن معاہدے پر راضی نہیں ہوتے تو امریکہ ماسکو کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ ممکنہ فوجی کارروائی پر بھی غور کر سکتا ہے۔ امریکی روزنامے وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق، وینس نے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکہ کے پاس روس پر دباؤ ڈالنے کے لیے اقتصادی اور فوجی دونوں آپشن موجود ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ٹیلی فون پر علیحدہ علیحدہ بات کی، دونوں ممالک کے صدور نے صدر ٹرمپ سے امن کی خواہش کا اظہار کیا، جس کے بعد صدر ٹرمپ نے امریکی حکام کو ہدایت دی کہ وہ تین سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا آغاز کریں۔
اسی دوران، امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے برسلز میں یوکرین کے فوجی اتحادیوں کو بتایا کہ 2014 سے پہلے کی سرحدوں کی بحالی (جب روس نے کریمیا پر قبضہ کیا تھا) ایک غیر حقیقی مطالبہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکہ یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کو اس مسئلے کے حل کا حصہ نہیں سمجھتا۔
دوسری جانب، یوکرینی عوام کو خدشہ ہے کہ ٹرمپ، پوٹن سے بات چیت کے بعد یوکرین کے مفادات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ تاہم، ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین امن مذاکرات میں ایک فریق کے طور پر شامل ہوگا اور روس کے ساتھ ہونے والی کسی بھی ڈیل میں اسے نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔
وینس کا کہنا تھا کہ امریکہ کے پاس مختلف آپشنز موجود ہیں اور ایک ایسا معاہدہ سامنے آ سکتا ہے جو بہت سے لوگوں کو حیران کر دے گا۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ مذاکرات کی نوعیت کے مطابق ٹرمپ اپنی حکمت عملی میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔