
The ICC declared the pitches of Multan and Rawalpindi satisfactory in the Pakistan England Test series-PCB
اردوانٹرنیشنل(اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان حال ہی میں ختم ہونے والی ٹیسٹ سیریز کے دوران ملتان اور راولپنڈی میں استعمال ہونے والی پچوں کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے جمعرات کو “اطمینان بخش” قرار دیا ہے۔
پہلا ٹیسٹ ملتان کی فلیٹ پچ پر کھیلا گیا، جس میں پاکستان نے پہلی اننگز میں 556 رنز بنائے، تاہم، انگلینڈ نے ہیری بروک کی ٹرپل سنچری اور جو روٹ کی ڈبل سنچری کی بدولت 823/7 (ڈیکلئیر) کا زبردست ٹوٹل بنایا۔
پاکستان دوسری اننگز میں 220 رنز پر ڈھیر ہو گیا اور اسے ایک اننگز اور 47 رنز کی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ملتان میں دوسرے ٹیسٹ کے لیے، میزبانوں نے پہلے ٹیسٹ کی پچ کو دوبارہ استعمال کیا، جسے خشک کرنے کے سخت عمل سے گزرنا پڑا، جس میں بڑے پیمانے پر صنعتی پنکھوں کا استعمال کیا گیا جو پوری طاقت سے گھوم رہے تھے، ان سب کا مقصد ایسی سطح تیار کرنا تھا جو اسپن باؤلرز کے حق میں ہو۔
دریں اثنا، راولپنڈی میں تیسرے ٹیسٹ کے لیے، جہاں پچ روایتی طور پر ہموار ہے، میزبانوں نے پچ کو خشک کرنے کے لیے بڑے پنکھے اور ہیٹر استعمال کرنے کی ایک جیسی حکمت عملی استعمال کی۔
تبدیلیوں نے حیرت انگیز کام کیا کیونکہ پاکستان نے انگلینڈ کو 2-1 سے شکست دے کر2021 کے بعد گھر پر اپنی پہلی ٹیسٹ سیریز جیتنے پر مہر ثبت کی۔
ساجد اور نعمان کی اسپن جوڑی نے آخری دو ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کو تہس نہس کر دیا اورمجموعی طور پر 40 میں سے 39 وکٹ حاصل کیں.
آئی سی سی نے پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان سیریز میں استعمال ہونے والی پچوں کا مکمل جائزہ لیا جس کے نتیجے میں ہر مقام کو “اطمینان بخش” کی درجہ بندی ملی۔
یہ درجہ بندی سب سے کم قابل قبول معیار کی نمائندگی کرتی ہے جس پر کوئی جرمانہ نہیں ہوتا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگرچہ پچز مثالی نہیں تھیں، لیکن انہیں کھیلنے کے لیے مناسب سمجھا جاتا تھا۔
آئی سی سی پچ کے معیار کو جانچنے کے لیے ایک جامع چار درجے کی درجہ بندی کا نظام استعمال کرتا ہے، جس میں بہت اچھی، تسلی بخش، غیر تسلی بخش اور غیر موزوں کیٹیگریز شامل ہیں۔
اس نظام میں، غیر تسلی بخش کے طور پر نشان زد کی گئی پچ کو ڈیمیرٹ پوائنٹ دیا جاتا ہے، جب کہ غیر فٹ ہونے پر تین ڈیمیرٹ پوائنٹس کا زیادہ سخت جرمانہ ہوتا ہے۔
پانچ سال کی مدت کے اندر پانچ یا اس سے زیادہ ڈیمیرٹ پوائنٹس جمع کرنے والے مقامات کو اہم نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ان پر 12 ماہ کی مدت کے لیے بین الاقوامی کرکٹ میچوں کی میزبانی کرنے پر پابندی لگائی جاتی ہے۔