پاکستانی سرزمین پر حملہ ایران کی طرف سے ایک فطری ردعمل تھا ،ایرانی نائب صدر برائے پارلیمانی امور
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے نائب صدر برائے پارلیمانی امور محمد حسینی کا کہنا ہے کہ منگل کو پاکستانی سرزمین پرحملہ ایران کی طرف سے ایک فطری ردعمل تھا کیونکہ انتباہ کے باوجود عسکریت پسندوں کو ایران میں داخل ہونے سے نہیں روکا گیا۔
ایران کی جانب سے پاکستان پر فضائی حملے شروع کرنے کے ایک دن بعد جب اس نے ایک عسکریت پسند سنی علیحدگی پسند گروپ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھاپاکستان نے تہران سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے.
اسلام آباد نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اپنی فضائی حدود کی “خلاف ورزی” قرار دیا اور کہا کہ اس سانحہ میں دو بچے ہلاک ہوئے۔
پاکستان کے شورش زدہ جنوب مغربی صوبہ بلوچستان پر منگل کے حملے نے دونوں پڑوسیوں کے درمیان سفارتی تعلقات کو متاثر کیا، لیکن دونوں فریق ایک دوسرے کو اکسانے سے محتاط نظر آئے۔
ایران اور جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان طویل عرصے سے عسکریت پسندوں کے حملوں کے حوالے سے ایک دوسرے کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
اس حملے سے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جاری جنگ سے بے چین مشرق وسطیٰ میں تشدد کو مزید بھڑکنے کا خطرہ بھی تھا۔
ایران نے پیر کو دیر گئے عراق اور شام میں اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے دعویٰ کردہ خودکش بم حملے پر حملے شروع کیے جس میں اس ماہ کے شروع میں 90 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان، ممتاز زہرہ بلوچ نے اعلان کیا کہ اسلام آباد حملوں پر ایران سے اپنے ملک کے سفیر کو واپس بلا رہا ہے۔